ویب ڈسک/22مئی(ایجنسی) ہم روزمرہ کی زندگی میں زیادہ خوراک کھا لیتے ہیں عام طور پر یہ خوراک کھلی فضا، زہریلے مواد، کیمیکلز، کیڑے مار ادویہ، آلودہ پانی، بھاری دھاتوں کی وجہ سے مضر صحت ہوجاتی ہیں۔ یہ زہر ہمارے جگر، گردوں، لمفی نظام اور خاص طور پر شمحی بافتوں (فیٹ ٹشوز) میں جمع ہو جاتے ہیں۔
ان زہریلے مواد کا انبار کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور غذائیت کو ہضم کرنے میں مزاحمت کرتا ہے۔ یہ مواد ہمارے جسم میں آکسیجن کی مقدار بھی کم کرتے ہیں جس سے ایک تیزابی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور ہم امراض کا آسان نشانہ بن جاتے ہیں۔ ہلدی کا استعمال ان زہریلے اثرات کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ گندا انبار کم کرکے جگر کو ٹھیک رکھتا ہے۔
18px; text-align: start;">ہلدی کا روزانہ استعمال جسم میں سوجن قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی زرد رنگت میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرتے اور علامات کا خاتمہ کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہلدی کا موزانہ مختلف ادویہ جیسے موٹرین، بروفین (آئی بپروفین) اور اسپرین سے کیا جاسکتا ہے۔ ظاہر ہے اس میں قدرتی خصوصیات زیادہ ہوتی ہیں اور دواؤں کی طرح زہر یا سائیڈ افیکٹس نہیں ہوتے۔
ہلدی کو جب جلد پر لگایا جاتا ہے تو یہ سوجن اور خارش میں کمی لاتی ہے۔ کچھ مقدار میں ہلدی کو کسی بھی ٹھنڈی خاصیت والے تیل (ناریل کے تیل، بادام، کیسٹر اور تلوں کے تیل میں ملائیں) اور پھر جلد پر لگائیں۔ 15 منٹ بعد اسے دھو لیں۔ یہ عارضی طور پر آپ کی جلد پر دھبہ ڈال دے گی۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسی جگہ لگائیں جو آسانی سے ڈھکی جاسکیں۔ کچھ دیر کے لیے جلد کے زرد ہونے پر فکرمند نہ ہوں۔