17اپریل(ایجنسی) مشہور کولڈ ڈرنک روح افزا کچھ دنوں سے دوکانوں سے غائب ہے ، اور ہر دوکاندار گراہکوں کے سوال نہیں دے پارہا ہے کہ کیوں روح افزا اچانک کیوں بند ہوگیا یا غائب ہوگیا، قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اسے بنانے والی کمپنی ہمدرد کے مالکان کے درمیان اختلاف کی وجہ سے روح افزا کے پروڈکشن پر اثر پڑا ہے۔ حالانکہ کمپنی کا کچھ اور ہی کہنا ہے۔ برسوں سے روح افزا گرمیوں میں ہمارا پسندیدہ شربت رہا ہے۔ مگر اس بار بازار میں جب لوگ روح افزا خریدنے پہنچ رہے ہیں تو انہیں خالی ہاتھ واپس
آنا پڑ رہا ہے۔ خود دکاندار روح افزا کے اسٹاک پر کمپنی کے طرف سے نہیں آ پانے کی بات مان رہے ہیں۔
سال 1906 میں حکیم حافظ عبدالماجد نے روح افزا کا پروڈکشن شروع کیا تھا۔ اب اس کی کمان ان کے پوتوں کے ہاتھوں میں ہے۔ خبر یہ آ رہی تھی کہ جائیداد تنازعہ کی وجہ سے روح افزا کا پروڈکشن رک گیا ہے۔ حالانکہ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پروڈکشن بند کرنا پڑا اور یہ جلد ہی پھر سے شروع ہو جائے گا۔