نئی دہلی ،18 نومبر(یواین آئی) خواتین اور اطفال وترقیات اور کپڑے کی صنعت کی وزیر اسمرتی ایرانی نے آج کہا کہ ہندوستان کو اپنے ہمہ گیر ترقیات کے نشانوں کے حصول کیلئے ضروری ہے کہ نفاذ کی سائنس کو مواصلات کی سائنس سے ہم آہنگ کرے تاکہ تغذیہ ایک سیاسی اور انتظامی ایجنڈا بن جائے اور یہ حفظان صحت اور پینے کے صاف ستھرے پانی کے ساتھ ساتھ فراہم کرایا جائے محترمہ ایرانی نے بل گیٹس جو بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں، کے ساتھ مشترکہ صدارت کرتے ہوئے بھارتیہ پوشن کرشی کوش (بی پی کے کے) کاآج نئی دلّی میں آغاز کیا۔ بی پی کے کے ، ہندوستان میں 128 زرعی موسمیاتی زونوں کے تحت متنوع فصلوں کو بہتر تغذیہ جاتی نتائج کیلئے حاصل کریگا
آغاز کے مذکورہ پروگرام میں خواتین اور اطفال ترقیات کی وزارت کے سکریٹری رابندر پنور نے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے انڈیا کنٹری آفس کے ڈائرکٹر ہری مینن کو اس سلسلے میں اجازت نامہ سونپا۔ اس
موقع پر ممتاز زرعی سائنسداں ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کو تغذیہ کے لحاظ سے محفوظ ملک بنانے کیلئے پانچ نکاتی منصوبہ عمل پر مبنی پروگرام کو نافذ کیا جانا ہے۔
خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزیر نے اس موقع پر کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منفرد موقع ہے جہاں تکنیکی دنیا کی ایک بہت بڑی ہستی اس پلیٹ فارم پر موجود ہے جہاں کاشتکار بھی ہیں اور مہذب سماج کے اراکین بھی موجود ہیں اور یہ سب وزیراعظم کے سدابہار اور سدا سرسبز بھارت میں تغذیہ کے لحاظ سے مضبوط ہندوستان کے پیغام کو فروغ دینے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں جو شہریوں کی تغذیہ جاتی ضروریات کو ہندوستان میں فصلوں کی بوائی کے طور طریقوں اور زرعی پیداوار سے ہم آہنگ کریگا۔
خواتین و اطفال ترقیات کی وزیر نے اپنی تقریر میں مطلع کیا کہ حکومت نے ایک علیحدہ جل شکتی کی وزارت تشکیل د ی ہے جو اب ملک کے ہر کنبے تک پینے کا صاف ستھرا پانی فراہم کرنے کیلئے کام کررہی ہے