نئی دہلی/26جنوری(ایجنسی) ریاستی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 4 سالوں میں بریسٹ کینسر کے 1300 کیسس جبکہ پراسٹیٹ کینسر کے 695 کیسس درج کیے گئے ہیں۔
ریاست جموں و کشمیر میں پراسٹیٹ کینسر کے مقابلے بریسٹ کینسر میں دوگنا اضافہ ہوا ہے
ریاستی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 4 سالوں میں بریسٹ کینسر کے 1300 کیسس جبکہ پراسٹیٹ کینسر کے 695 کیسس درج کیے گئے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کینسرانسٹی ٹیوٹ اور طبی اداروں کی تعمیر کے لیے کام شروع کردیا گیا ہے۔
nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">اسمبلی کاروائی کے دوران حزب مخالف جماعت نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ ریاست میں 70 سال سے زائد عمر کے مرد پراسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہیں لیکن خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح کے مقابلے کم ہیں۔
انہوں نے کہا 2014 میں 303 بریسٹ کینسر ، سنہ 2015 میں 330، سنہ 2016 میں 296 اور سنہ 2017 میں 105 کیسس درج کیے گئے۔ اسی طرح 2014 میں پراسٹیٹ کینسر کے 242، 2015 میں 273 کیسس، 2016 میں 75 جبکہ 2017 میں 105 پراسٹیٹ کینسر کے کیسس درج کیے گئے۔
وزیر نے کہا کہ کینسر سے متاثرہ مریضوں کو علاج کے سلسلے میں ریاست سے باہر منتقل کیا جارہا ہے۔ تاہم سرینگر میں واقع علاقائی کینسر کے مرکز شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس (ایس کے آئی ایم ایس) کو ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ کی حیثیت دی گئی ہے۔