the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
ویب ڈسک/11اکتوبر: طبی ماہرین کی اکثریت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ جراثیم ہر جگہ موجود ہوتے ہیں خصوصاً گھروں کے فرش اور باتھ روم کے کموڈ میں ان کی بہتات ہوتی ہے جو انتہائی مضر صحت بات ہے۔ جراثیم سے محفوظ رہنے کےلیے کچھ عادات کوترک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ صحت مند زندگی گزار سکیں۔

ایک تحقیق کے مطابق ہر وقت جوتے پہن کر رہنے والے تقریباً 40 فیصد لوگ ہیضے کی وجہ بننے والے جراثیم کی ایک قسم کا شکار ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر میتیول کا کہنا ہے کہ لوگوں کو گھرمیں داخل ہوتے ہی اپنے جوتے، چپلیں یا سینڈلیں وغیرہ دروازے ہی پر اتار دینے چاہئیں جب کہ سفر کے دوران اپنے اضافی جوتوں کوکپڑے کے بیگ میں پیک کرکے رکھنا چاہیے۔

ٹی وی ریموٹ
عموماً گھروں کی صفائی کے دوران ریموٹ کنٹرول کی صفائی کو نظرانداز کردیا



جاتا ہے۔ ریموٹ کنٹرول کی صفائی کو غیر ضروری نہ سمجھیے کیونکہ اکثر گھروں میں ایک سے زائد افراد ریموٹ کنٹرول استعمال کرتے ہیں جس سے جراثیم لگنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ گیلے کپڑے کے ساتھ ریموٹ کو صاف کرنے سے جراثیم کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

بیت الخلا میں موبائل استعمال کرنے کی عادت
آج کل بیت الخلا میں موبائل فون کا استعمال ایک عام سے عادت بنتی جارہی ہے اور ایسا کرنے والے افراد ایک خوفناک غلطی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر پال میتیول کا کہنا ہے کہ ٹوائلٹ استعمال کرتے ہوئے موبائل فون کو چھونا ایک بدترین عمل ہے جس سے اجتناب لازمی ہے۔ کموڈ، واش بیسن اور باتھ روم کی چیزوں پر جراثیم کی ایک قسم "ای کولائی" پائی جاتی ہے جو انفیکشن اوربیماری کی ابتدائی وجہ بنتا ہے۔ اس لیے باتھ روم میں موبائل کا استعمال نہ کیا جائے تاکہ ہیضے سے بچاجاسکے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.