مظفر پور،5 اکتوبر (یو این آئی)مقوی غذا کو ہمیشہ مہنگے کھانوں سے وابستہ کر کے ہی دیکھا جاتاہے، جس کا استعمال ہر ایک کے لیے ممکن نہیں ہے۔ مگر ہم ان مقامی چیزوں پر توجہ نہیں دیتے، جن میں مہنگی چیزوں کی طرح غذائیت ہوتی ہے۔ بہت سی مقامی کھانے پینے کی اشیاء ہیں جو جب استعمال کی جاتی ہیں تو ہمیں بہت سے غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں۔ ضلع میں پچھلے مہینے منائے جانے والے غذائیت کے مہینے میں ڈرم اسٹک (سجنا) کا پاؤڈر بھی خبروں میں تھا، جس کا نسخہ(رے سی پی) ہر آنگن باڑی مرکز میں سیکھایا اور اس کا اچھا رسپانس بھی ملا۔آنگن باڑی مراکز کے کارکنان نے بنایا اور اسے بچوں اور خواتین میں تقسیم کیاگیا۔آنگن باڑی مرکز نمبر 127 کی کماری کنک نے بتایا کہ لوگوں نے ڈرم اسٹک کے پاؤڈر کی خصوصیات جاننے میں دلچسپی لی۔ ساتھ ہی، میں نے اسے اپنے خاندان کے ہر فرد کو دینا بھی شروع کر دیا ہے۔ رے سی پی کو سشما سمن (ڈائیٹشین) نیشنل نیوٹریشن مشن، آئی سی ڈی ایس لوگوں کو بتا رہی ہیں۔ سشما سمن نے
بتایا کہ ڈرم اسٹک کو 10 بہترین سپر فوڈ میں شامل کیا گیا ہے، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ڈرم اسٹک کی پتیوں کا پاؤڈر اس سے زیادہ غذائیت دیتا ہے۔ پروٹین، کیلشیم، میگنیشیم، آئرن، پوٹاشیم، وٹامن اے اور وٹامن سی اس کے پتوں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔
سشما سمن نے بتایا کہ ڈرم اسٹک کا پاؤڈر حاملہ خواتین کے لیے ایک نعمت ہے۔ کیلشیم، آئرن، وٹامنز اور امینو ایسڈ آسانی سے ڈرم اسٹک کے استعمال سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ڈرم اسٹک کے پتوں کا رس حاملہ خواتین کو لیبر درد سے راحت دیتا ہے اور ماؤں کا دودھ و بھی بڑھ جاتا ہے۔ ساتھ ہی اس کا پاؤڈر دودھ میں ملا کر بچوں کو دینے سے بچوں کی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
سشما سمن کہتی ہیں کہ جب مرول میں بلاک کوآرڈینیٹر تھی،تو یہاں کے دو گاؤں کشن پور اورمنیہاری کے آنگن باڑی کی حاملہ خواتین کو دیاجاتا تھا۔ اس کے نتیجے میں وہاں کوئی بھی بچہ کم وزن کا پیدا نہیں ہوا۔ یہ نسخہ مشہری کی منیکا میں بھی آزمایا گیا، جس میں کم وزن والے بچے نہیں ہوئے۔