: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
ویب ڈسک/19ستمبر(ایجنسی) بادام میں بڑے پیمانے پر چکنائی موجود ہوتی ہے تاہم یہ ناسیر شدہ چکنائی ہوتی ہے جو کہ دل کے لیے نہایت مفید ہوتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے جسم میں ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین یعنی ایچ ڈی ایل کولیسٹرول (اچھے کولیسٹرول) کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور انسان دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ بادام میں فائبر اور پروٹین بھی موجود ہوتا ہے۔ بادام کے استعمال سے جسم میں وٹامن ای، سیلینیم، زنک، کیلشیم، مگنیشیم اور وٹامن بی کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔
بادام دل کے امراض کا خطرہ کم کرتے ہیں؟ بادام میں فیٹی ایسڈ، فائیٹوسٹیرولز، میگنیشیم، وٹامن ای، کاپر اور مینگنیز موجود ہوتے ہیں جو دل کو قوت بخشتے ہیں۔ تاہم 2012 اور 2014 میں ہونے
والی دو تحقیقوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بادام کا زیادہ استعمال دل کی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو پہلے ہی موٹاپے کا شکار ہوں۔
بادام کتنی مقدار میں استعمال کیا جائے؟ بادام کے استعمال کے حوالے سے کوئی خاص حد متعین نہیں البتہ کسی بھی چیز کی زیادتی فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ہونے والی بعض تحققیات کے مطابق یومیہ 20 سے 25 گرام بادام استعمال کرنا بہتر ہے جبکہ بچوں میں یہ مقدار مزید کم ہونی چاہیے۔
بادام اور دماغ یہ بات مشہور ہے کہ بادام کھانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور سائنسی اعتبار سے بھی یہ درست ثابت ہوا ہے۔ بادام میں آئی کارنیٹائن، فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای موجود ہوتا ہے جو دماغی صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے اور اس سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔