نئی دہلی/9اپریل(ایجنسی) کجراری آنکھوں والی جنوبی ہند کی اداکارہ پریا پرکاش واریر کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ پریا کے خلاف حیدرآباد کے دو لوگوں نے 'خدا کی توہین' کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کی گئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ 'آنکھیں مٹکانا اورآنکھ مارنا اسلام کے خلاف ہے۔
بار اینڈ بینچ کے مطابق، سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس گانے میں ' قابل اعتراض منظر' شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس گانے کے بول کو جن مناظر کے ساتھ فلمایا گیا وہ 'ایش نندا' جیسا ہے۔
وہیں، اس فلم کے ڈائریکٹر عمر لولو کا کہنا ہے کہ یہ
گانا شمالی کیرالہ کے مالابار میں ہر شادی یا تقریب میں گایا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، 'مالابار کے مسلمان 1978 سے اس گیت کو گا رہے ہیں۔ یہ تب قابل اعتراض نہیں تھا، تو اب یہ کیسے ہوگیا؟
دراصل، کیرالہ کی رہنے والی ملیالم فلم اداکارہ پریا پرکاش کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا جس میں وہ کجراری آنکھوں سے اپنے بوائے فرینڈ کو آنکھ مارتے نظر آئی تھیں۔ یہ ویڈیو آنے کے بعد پریا پرکاش راتوں رات مشہور ہو گئی تھیں۔
پریا پرکاش کے خلاف اس سے پہلے بھی کیس درج ہو چکا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر اس نئی درخواست میں، 'مینیکیہ ملارایا پووی' گانے کو فلم سے ہٹانے کی مانگ کی گئی ہے۔