ممبئی/5اپریل(ایجنسی) بیس سال قبل1998 میں راجستھان میں سورج بڑجاتیہ کی فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں ' کے درمیان جودھپور میں اداکار سلمان خان اور ان کے ساتھیوں پر ہرن کا شکار کا الزام لگا تھا۔ جودھپور میں فلم کی شوٹنگ کے درمیان سلمان اپنے دیگر ساتھیوں کےساتھ جنگل میں ہرن کے شکار کے لئے گئے تھے۔ شکار کے الزام کے ساتھ ساتھ ان پر آرمس ایکٹ کے تحت بھی کیس درج ہوا۔ تقریبا بیس سال قبل سلمان پر راجستھان پولیس نے ایک یا دونہیں بلکہ چار کیس درج کئے۔
ستائیس ستمبر 1998 کو سلمان خان پر جودھپور گاوں کے بورڈر پر ایک کالے ہرن کے شکار کا الزام لگا ۔
سترہ فروری 2006 کو چیف میجسٹریٹ کی عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی۔ سلمان کی ایک اپیل پر راجستھان ہائی کورٹ نے سزا پر اسٹے لگایا۔
سلمان پر جودھپور کے
پاس اوسیا کے گھوڑا فارم میں 2 کالے ہرن کے شکار کا الزام لگا۔
دس اپریل 2006 کو سلمان کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی، سلمان نے فیصلے کے خلاف ضلع عدالت میں اپیل کی لیکن خارج ہو ئی۔ ہائی کورٹ میں نظرثانی عرضی داخل کی گئی اور راجستھان ہائی کورٹ نے 25 جولائی 2017 کو گھوڑا فارم اور بھواد دونوں ہی شکار کیس میں سلمان خان کو آزاد کیا ۔
سلمان خان پر 22 رائفل اور 32 ریوالور رکھنے کےمعاملہ میں ، 15 اکتوبر1998 کو جودھپور پولیس نے سلمان خان پر کیس درج کیا ۔الزام یہ تھا کہ لائسنس 22 ستمبر 1998 کو ہی ختم ہو چکا تھا، اسلئےان پر غیر قانونی طریقہ سے ہتھیار رکھنے کا الزام لگا۔
کورٹ نے سلمان کو جنوری 2017 میں شک کی بنیاد پر آزاد کیا اور کہا گیا کہ ہتھیار ممبئی سے نہیں لائے گئے تھے۔ ریاستی حکومت نے ضلع کورٹ سے اپیل کی۔