ممبئی، 25 اکتوبر (یو این آئی) ساحر لدھیانوی ہندی فلموں کے پہلے نغمہ نگار تھے جن کا نام ریڈیو پر نشر ہونے والے فرمائشی گانوں میں دیا گیا۔ ساحر سے پہلے ریڈیو پر نشر ہونے والے فرمائشی گیتوں میں کسی گیت کار کو کریڈٹ نہیں دیا جاتا تھا، اس کے علاوہ وہ پہلے نغمہ نگار تھے جنہوں نے نغمہ نگاروں کے لیے رائلٹی کا انتظام کرایا۔
مارچ 1921 کو پنجاب کے شہر لدھیانہ کے ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہونے والے ساحر کا بچپن کافی جد وجہد میں گزرا۔8 ساحر نے خالصہ اسکول الدھیانہ سے میٹرک مکمل کی۔ اس کے بعد وہ لاہور چلے گئے
جہاں انہوں نے گورنمنٹ کالج سے آگے کی تعلیم مکمل کی، وہ کالج کے پروگراموں میں اپنی غزلیں اور نظمیں پڑھا کرتے تھے جس سے انہیں بہت شہرت ملی۔ پنجابی کی معروف ادبیبہ امرتا پریتم نے کالج میں ساحر کے ساتھ تعلیم حاصل کی ، ان کی غزلوں اور نظموں کی مداح ہو گئیں اور ان سے محبت ہو گئی، لیکن کچھ عرصے بعد ساحر کو کالج سے نکال دیا گیا۔ اس کی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ امرتا پریتم کے والد کو ساحر اور امریتا کے رشتے پر اعتراض تھا کیونکہ ساحر مسلمان تھا اور امر تا سکھ تھیں۔ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ ان دنوں ساحر کی مالی حالت بھی اچھی نہیں تھی۔