ر وتے ہوئے آتے ہیں سب ہنستا ہوا جو جائے گا...
ممبئی، 16 مئی (ایجنسی) اترپردیش کے بجنور میں 13 جولائی 1939 کو پیدا ہوئے پرکاش مہرہ اپنے کیریئر کے ابتدائی دور میں اداکار بننا چاہتے تھے۔ ساٹھ کی دہائی میں اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے وہ ممبئی آ گئے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز فلم اجالا اور پروفیسر جیسی فلموں سے کیا۔
بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے 1973 میں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیا تھا ۔ اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔ سال 1968 میں آئی فلم
حسینہ مان جائے گی بطور ہدایت کار پرکاش مہرا کی پہلی فلم تھی۔ اس فلم میں ششی کپور نے دوہرا کردار ادا کیا تھا۔ 1973 میں فلم زنجیر نہ صرف پرکاش مہرا کےلئے بلکہ امیتابھ بچن کے کیریئر کے لئے بھی سنگ میل ثابت ہوئی۔
بتایا جاتا ہے دھرمیندر اور پران کے کہنے پر، پرکاش مہرا نے امیتابھ کوزنجیر میں کام کرنے کا موقع دیا تھا اور اس کے لئے سائننگ اماؤنٹ ایک روپیہ دیا تھا۔ زنجیر کی کامیابی کے بعد امیتابھ اور پرکاش مہرا کی سپر ہٹ فلموں کادور طویل وقت تک چلا۔ اس دوران لاوارث ، مقدر کا سکندر، نمک حلال، شرابی، ہیرا پھیری جیسی کئی فلموں نے باکس آفس پر کامیابی کے پرچم لہرائے۔