ممبئی، 10 دسمبر (یو این آئی) یوں تو ہندوستانی سنیما کی دنیا میں بہادروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اب تک نہ جانے کتنے نغموں کی تخلیق ہوچکی ہے لیکن ’اے میرے وطن کے لوگو، ذرا آنکھ میں بھر لو پانی، جو شہید ہوئے ہیں ان کی ،ذرا یاد کرو قربانی ‘ جیسےگیت لکھنے والے وطن پرست رام چندر دویدی عرف پردیپ کے اس گیت کی بات ہی کچھ خاص ہے۔
سال 1962 میں جب ہندستان اور چین کی جنگ اپنے عروج پر تھی، تب شاعر پردیپ 'پرم ویر میجر شیطان سنگھ' کی بہادری اور قربانی سے کافی متاثر ہوئے اور ملک کے بہادروں کو خراج عقیدت دینے کے لیے انہوں نے اے میرے وطن کے لوگوں ، ذرایاد
کروقربانی جیسا ناقابل فراموش نغمہ تحریر کیا۔
سری رام چندر کی موسیقی سے سجے اس گیت کو سن کر اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی آنکھوں میں آنسو چھلک آئے تھے۔
ا ے میرے وطن کے لوگو،جیسا نغمہ آج بھی ہندستان کے عظیم محب وطن گیت کے طور میں یاد کیا جاتا ہے۔
چھ فروری، 1915کو پیدا ہوئے متوسط گھرانے میں پیدا ہونے والے پردیپ کوبچپن سے ہی ہندی شاعری لکھنے کا ایک شوق تھا، سال 1939 میں لکھنؤ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے استاد بننے کی کوشش کی لیکن اسی دوران انہیں ممبئی میں ایک مشاعرے میں حصہ لینے کے لئے مدعو کیا گیا۔