ممبئی، 18 اگست (یو این آئی )ہندی فلمی دنیا میں جاں نثار اختر کو ایک ایسے نغمہ نگار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے نغموں کو عام زندگی کے ساتھ منسلک کرکے ایک نئے دور کا آغاز کیا جاں نثار اختر 18 فروری 1914 میں مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر میں پیدا ہوئے ان کے والد مضطر خیرآبادی بھی ایک مشہور شاعر تھے ان کا بچپن سے شاعری سے گہرا تعلق تھا انہوں نے زندگی کے اتار چڑھاؤ کو بہت قریب سے دیکھا تھا اسی لئے ان کی شاعری میں
زندگی کے فسانے کو بڑی شدت سے محسوس کیا جا سکتا ہے۔
ان کی غزل کا ایک شعر آج بھی لوگوں کے ذہن پر چھایا ہوا ہے۔
انقلابوں کی گھڑی ہے
ہر نہیں ہاں سے بڑی ہے
ان کی غزلیں بھی جو مزاج کے اعتبار سے جدید تر بھی ہیں اور پرانی شعری روایت کا تسلسل بھی۔
انکی شاعری نعروں کی شاعری نہیں۔
مجموعی طور پر یہ شاعری کلاسیکیت ، رومانیت ، حقیقیت نگاری کا امتزاج اور عاشقانہ و نظریاتی شاعری کا نمونہ ہے۔