نئی دہلی، 17 فروری (یو این آئی) نمی کا اصل نام نواب بانو ہے ان کے والد عبدالحکیم انگریزی فوج کے ٹھیکے دار تھے والدہ کا نام وحیدن تھا، جو اپنے وقت کی معروف گلوکارہ تھیں اور فلموں میں کام بھی کر لیتی تھیں نمی کی پیدائش 18 فروری 1933 کو آگرہ میں پیدا ہوئی ان کے والد عبدالحکیم ایبٹ آباد (پاکستان) کے رہنے والے تھے وحیدن بمبئی کی فلم انڈسٹری میں خاصا اثر و رسوخ رکھتی تھیں، خاص طور پر ان کے خاندان کے تعلقات ہدایت کار محبوب خان کے ساتھ کافی اچھے تھے۔
نمی ابھی 9 ہی برس کی تھیں کہ ان کی والدہ وحیدن کا انتقال ہو گیا، جس کے بعد ان کے والد عبدالحکیم نے انہیں ان کی دادی کے پاس ایبٹ آباد بھیج دیا ۔
ایبٹ آباد میں وہ ہند۔
پاک تقسیم (1947) تک رہیں۔
بعد میں عبدالحکیم اپنی والدہ اور بیٹی کو لیکر بمبئی آگئے، جہاں ان کے بھائی یعنی نمی کے چچا مستقل رہائش پذیر تھے۔
نمی کی چچی جیوتی بھی کسی دور میں اداکارہ رہ چکی تھیں۔
نمی کی والدہ وحیدن 1930 کی دہائی میں محبوب خان کے ساتھ کام کر چکی
تھیں۔
اسی تعلق کی بناء پر محبوب صاحب نواب بانو کے ساتھ خصوصی شفقت رکھتے تھے۔
1948 میں جب وہ اپنی بے مثال شاہکار ’’انداز‘‘ بنارہے تھے تو انہوں نے نمی سے اسٹوڈیو آ کر فلمسازی کی باریاں دیکھنے کے لئے کہا، جس پر انہوں نے اسٹوڈیو آنا جانا شروع کر دیا۔
وہ ذہین تھیں اور مشاہدے کی بہت اعلیٰ صلاحیت رکھتی تھیں۔
انداز پر کام ابھی جاری تھا کہ معروف اداکار راج کپور اپنی ہم پروڈکشن فلم ’’برسات‘‘ کے لئے دوسری اداکارہ کی تلاش میں تھے۔
مرکزی کردار کے لیے وہ نرگس کا انتخاب کر چکے تھے۔
کہانی کے مطابق انہیں ثانوی نسوانی کردار کے لیے ایک معصوم صورت، شرمیلی سی نوخیز لڑکی کی تلاش تھی، نمی انداز کے سیٹ پر محبوب خان کی مہمان ہوا کرتی تھیں، جس کے باعث انہیں خصوصی اہمیت دی جاتی تھی۔
اسی سیٹ پر راج کپور کی نظر ان پر پڑی تو انہیں لگا کہ جس لڑکی کی تلاش میں تھے وہ ان کے کافی قریب اور ان کی دست رس میں ہے۔
انہوں نے محبوب خان سے بات کی تو انہوں نے نمی کو کام کرنے پر راضی کرکے راج کپور صاحب کو گرین سگنل دے دیا۔