ممبئی، 22 جولائی (یواین آئی) اپنے مخصوص انداز ،تاثرات اور آواز سے تقریباً پانچ دہائی تک ناظرین کو هنسانے والے محمود نے فلم انڈسٹری میں ’کنگ آف کامیڈی‘ كا درجہ حاصل کیا لیکن انہیں اس کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی اور یہاں تک سننا پڑا تھا کہ وه نہ تو اداکاری کر سکتے ہیں اور نہ ہی کبھی اداکار بن سکتے ہیں۔
چائلڈ آرٹسٹ سے کامیڈین کے طور پر شروعات کرنے والے محمود کی پیدائش29 ستمبر 1933 کو ممبئی میں ہوئی تھی۔
ان کے والد ممتاز علی بامبے ٹاكيز ا سٹوڈیو میں کام کیا کرتے تھے۔
گھر کی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے محمود ملاڈ اور ورار کے درمیان چلنے والی لوکل ٹرینوں میں ٹافیاں فروخت کرتے
تھے۔
بچپن کے دنوں سے ہی محمود کا رجحان اداکاری کی طرف تھا اور وہ اداکار بننا چاہتے تھے۔
اپنے والد کی سفارش سے محمود کو بامبے ٹاکیز کی سال 1943 میں آئی فلم قسمت میں اداکار اشوک کمارکے بچپن کا کردار ادا کرنے کا موقع ملا۔
اس دوران محمود نے کار ڈرائیو کرنا سیکھا اور پروڈیوسرگیان مکھرجی کے یہاں بطور ڈرائیور کام کرنے لگے کیونکہ اسی بہانے انہیں مسٹر مکھرجی کے ساتھ ہر دن اسٹوڈیو جانے کا موقع مل جایا کرتا تھا جہاں وہ فنکاروں کو قریب سے دیکھ سکتے تھے۔
اس کے بعد محمود نے موسیقار گوپال سنگھ نیپالی، بھرت ویاس، راجہ مہندی علی خان اور پروڈیوسر پی ایل سنتوشی کے گھر پر ڈرائیور کا کام بھی کیا۔