: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
ممبئی، 11 جنوری (ایجنسی)بحیثیت ویلن فلم انڈسٹری میں امریش پوری نے جومقام حاصل کیا' وہ ان کی بہترین اداکاری اور سخت محنت کا نتیجہ تھا۔ اسٹیج سے اپنی اداکاری کا سفر شروع کرنے والے امریش پوری نے اپنی ایسی امیج بنائی کہ فلم میں ان کی موجودگی ناظرین کو سنیماہال تک کھینچ لے جاتی تھی۔ بلندآواز' پرکشش شخصیت اور مکالموں کی بہترین انداز میں ادائیگی 'چہرے کی سختی اور آنکھوں کے خوف کے سبب وہ ایک عرصہ تک بالی ووڈ میں بطور کھلنائک بے تاج بادشاہ بنے رہے۔
22جون 1922 کو پنجاب کے نوشیرا گاؤں میں پیدا ہوئے امریش پوری کیریکٹر آرٹسٹ چمن پوری اور ویلن مدن پوری کے سب سے چھوٹے بھائی تھے۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے فلموں کا رخ کیا۔ لیکن بطور ہیرو
مسترد کردیئے جانے کے بعد وہ فطری طور پر بہت مایوس ہوئے۔ بادل نخواستہ انہوں نے اپنی معاشی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے وزارت محنت میں ملازمت اختیار کرلی۔ لیکن ان کا دل اداکاری کی طرف ہی اٹکا رہا۔ آخر کار انہوں نے ایک دن ملازمت چھوڑدی اور اسٹیج اداکاری کی طرف متوجہ ہوگئے۔ اسی دوران ان کی ملاقات ہدایت کار ستیہ دیو دوبے سے ہوئی۔ جنہوں نے امریش پوری کی اداکارانہ صلاحیتو ں کو بھانپتے ہوئے انہیں ڈرامہ 'اندھا یگ' میں کام کرنے کا موقع دیا ۔ اس کے بعد امریش پوری نے ان کے تقریباً ۵۰ ڈراموں میں کیا۔
اپنے زمانے کے مشہور ویلن کے این سنگھ امریش پوری کے آئیڈیل تھے۔ انہی سے متاثر ہوکر انہوں نے اپنے آپ کو ویلن کے روپ میں ڈھالا اور وہ اس میں اس قدر کامیاب ہوئے کہ فلم انڈسٹری میں ویلن کو اہم مقام اور رتبہ دیا جانے لگا۔