ممبئی،8دسمبر(یواین آئی)بطور ویلن اپنے کریئر کا آغاز کرنے والے شتروگھن سنہا اپنے زبردست انداز ،باغی تیور اور مکالمہ گوئی کے دم پر شتروگھن سنہا نے شائقین کو اس قدر دیوانہ بنایا کہ ہیروکے مقابلے میں انہیں زیادہ واہ واہی ملی۔
یہ فلم انڈسٹری کی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب کسی ویلن کے پردے پر آنے پر شائقین کی تالیاں اور سیٹیاں بجنے لگتی تھیں۔
ستر کی دہائی میں جب شتروگھن سنہا نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تو بطور اداکار کام پانےکےلئے وہ اسٹوڈیو در اسٹوڈیو بھٹکتے رہے۔
وہ جہاں بھی جاتے انہیں کھڑی کھوٹی سننی پڑتی۔
کچھ فلم سازوں نے ان سے کہا کہ آپ کا چہرہ مہرہ فلم انڈسٹری کےلئے مناسب نہیں ہے
اگر آپ چاہیں تو بطور ویلن آپ کو فلموں میں کام مل سکتا ہے۔
شتروگھن سنہا نے تو ایک بار یہاں تک سوچ لیا کہ ممبئی میں رہنے سے اچھا ہے کہ اپنے گھر پٹنہ لوٹ جایا جائے۔
بعد میں انہوں نے بطور ویلن ہی فلم انڈسٹری میں اپنی پہچان بنانے کےلئے جدوجہد کرنا شروع کردیا۔
جلد ہی ان کی محنت رنگ لائی اور اپنی رعب دار شخصیت اور مکالموں کی ادائیگی کے ذریعہ شتروگھن سنہا نےشائقین کو اپنی جانب راغب کرلیا۔
شتروگھن سنہا کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فلم میں ان کے حصے میں محض دو یا تین سین ہی رہتے لیکن ان سینز میں جب کبھی وہ نظر آتے تو اپنی مکالمہ گوئی اور تیور سے وہ ہیرو کے پر بھی بھاری پڑتے۔