ممبئی، 10 فروری (یو این آئی) بالی ووڈ میں کمال امروہی کانام ایک ایسی شخصیت کے طورپر یاد کیا جاتا ہے جنھوں نے بہترین نغمہ نگار ، اسکرپٹ رائیٹر اورمکالمہ نگار و پروڈیوسر اورڈائریکٹر کے طورپر فلم انڈسٹری میں اپنے نقوش چھوڑے ہیں ۔
سترہ (17) جنوری 1918 کو اترپردیش کے امروہا میں زمیندار گھرانہ میں پیدا ہوئے کمال امروہی کا اصل نام سید عامر حیدر کمال تھا۔ ابتدائی دور میں ایک اردواخبار میں مستقل طورپر کالم لکھا کرتے تھے۔ اخبار میں کچھ عرصے تک کام کرنے کے بعد ان کا دل نہیں لگا اوروہ کولکاتا چلےگئے اورپھر وہاں سے ممبئی آگئے ۔
ممبئی میں پہنچنے پر کمال امروہی کو منروامووی ٹون کی کچھ فلموں میں مکالمے لکھنے کا
کام ملا۔
ان میں جیلر ، پکار ، بھروسہ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجو کمال امروہی کووہ پہچان نہیں مل سکی۔ جس کے لئے وہ ممبئی آئے تھے۔ اپنا وجود تلاش کرکے کمال امروہی اپنی پہچان بنانے کیلئے تقریبا دس سال تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرتے رہے۔
کمال امروہی کا ستارہ 1949 میں آئی اشوک کمار کی کلاسک فلم محل سے چمکا۔ اشوک کمار نے کمال امروہی کو فلم محل کی ہدایت کاری کی ذمہ داری سونپی ۔ بہترین نغمے ، موسیقی اوراداکاری سے آراستہ فلم محل کی کامیابی نے ناصرف گلوکارہ لتا منگیشکر کے فلمی کیریئر کو صحیح سمت دی بلکہ فلم کی ہیروئن مدھوبالا کو اسٹارکے طورپر قائم کردیا۔ آج بھی اس فلم کے نغمے ناظرین کا دل جیت لیتے ہیں۔