ممبئی/28جولائی(ایجنسی) بالی ووڈ میں اپنی زبردست مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں میں گدگدی پیدا کرنے والے، ہنسی کے شہنشاہ جانی واکر کو بطور اداکار اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے بس کنڈکٹر کی نوکری بھی کر نی پڑی تھی۔
جانی واکر کی پیدائش مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں 11نومبر1920کو ایک متوسط مسلم خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کا حقیقی نام بد ر الدین جمال الدین قاضی عرف جانی تھا۔ انہیں بچپن سے ہی اداکار بننے کا شوق تھا ۔ 1942میں ان کا خاندان ممبئی آ گیا ۔
یہاں ان کے والد کے ایک دوست پولس انسپکٹر تھے جن کی سفارش پر انہیں بس
کنڈکٹر کی نوکری مل گئی۔ یہ نوکری پاکروہ کافی خوش ہوگئے کیوں کہ انہیں مفت میں ہی پوری ممبئی گھومنے کا موقع مل گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں ممبئی کے فلم اسٹوڈیو میں بھی جانے کا موقع مل جایا کرتا تھا۔ ان کا بس کنڈکٹری کرنے کا انداز بھی کافی دلچسپ تھا۔ وہ اپنے خاص انداز میں آ واز لگاتے 'ماہم والے پسنجر اتر نے کو ریڈی ہوجاؤ لیڈیز لوگ پہلے'۔ اسی دوران ان کی ملاقات فلمی دنیا کے مشہور ویلین این اے انصاری اور کے آ صف کے سکریٹری رفیق سے ہوئی۔
تقریباً 7۔ 8 مہینے کی جدوجہد کے بعد جانی واکر کو فلم ' آ خری پیمانے' میں ایک چھوٹا سا رول ملا۔ اس فلم میں انہیں 80روپئے اجرت ملی جبکہ بطور بس کنڈکٹر انہیں پورے مہینے کے لئے صرف 26روپئے ہی ملا کرتے تھے۔