نئی دہلی، 28 ستمبر (یواین آئی) بابائے قوم مہاتما گاندھی کی شخصیت کی وجہ سے ہی 1921 میں ’بھکت ودُر‘ نامی فلم کی نمائش پر پابندی لگا دی گئی تھی جو ملک کی پہلی سنسرڈ فلم تھی۔
یہ اطلاع مہاتما گاندھی کی 150 ویں جينتي کے اختتام کے موقع پر شائع ’آج کل‘ میگزین کے 'گاندھی خصوصی شمارہ' میں دی گئی ہے۔ انفارمیشن ٹرانسمیشن کی وزارت کی جانب سے 75 سال سے متواتر شائع ہو ر ہے اس میگزین کے اکتوبر کے شمارہ میں شائع ایک مضمون کے مطابق 1921 میں بنی فلم’بھکت ودُر‘ میں مہابھارت کے ایک کردار کو’گاندھی ٹوپی‘ اور ’کھدر‘ کی قمیض پہنے دکھایا گیا تھا۔ ممبئی میں فلم کو دیکھنے کے لئے اتنی بھیڑ امنڈی تھی کی پولیس کو لاٹھی چارج کرنا
پڑی تھی۔ اس فلم کو اس وقت کےسینسر بورڈ نے پابندی لگادی تھی۔
فلم صحافی اجے برهماتمج کے مضمون کے مطابق سینسر بورڈ نے اپنے حکم میں لکھا تھا -’’ہمیں پتہ ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں. یہ ودُر نہیں ہے۔ یہ گاندھی ہے اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے‘‘۔بعد میں یہ فلم چنئی اور حیدرآباد میں بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
ودُر کا کردار فلم کے اسٹوڈیو کے مالک دوارکا داس سمپت نے ادا کیا تھا۔ مسٹر سمپت نے بعد میں بتایا کہ انہوں نے فلم کے فنکاروں سے کہہ رکھا تھا کہ وہ مجھے گاندھی ہی سمجھیں۔ناظرین کو کچھ نہیں بتایا گیا تھا کہ ودُر میں گاندھی کی شبیہ ہے لیکن برطانوی حکام نے اسے پہلے ہی بھانپ لیا اور اس پر پابندی عاید کردی تھی۔