نئی دہلی،6نومبر(یواین آئی) دہلی کے مہادیوروڈ پر واقع فلم ڈویژن میں منعقد ایک پریس کا نفرنس میں قومی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین اقبال سنگھ لال پورا نے کہاکہ 1984میں جو ننگا ناچ ہوا وہ فسادات نہیں تھا بلکہ ایک نسل کشی اور قتل عام تھا،جومعصوموں پربرپا کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ’سن 84جسٹس‘ فلم کے ذریعہ تاریخ کو ایک بار پھر دہرا نے کی کوشش ہے، البتہ ہم مانتے ہیں کہ لوگوں کو اپنی تاریخ نہیں بھولنی چاہئے،کیو نکہ تاریخ ہمیں علم دیتی ہے اور انصاف
بھی دیتی ہے۔
اقبال سنگھ لال پورا ’سن 84جسٹس‘کی پریمیر کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پرفلم کے پروڈیوسر مجیب الحسن اور جتیش کمارنے کہا کہ ’سن 84جسٹس‘ ایک فیچر فلم ہے،جو سکھ مذہب کی زندگی کے درد کو بیان کر نے والی ہے،لہذا اس میں 84کے فسادات کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اندرگا ندھی کے قتل کے بعد جو کچھ دہلی میں ہوا وہ سب کی آنکھوں میں آج بھی تروتازہ ہے۔
آج تک ان متاثرین کو انصاف نہیں ملاہے، وہ آج بھی انصاف کے متلاشی ہیں۔