ممبئی 24 مارچ (یو این آئی) بالی ووڈ میں فاروق شیخ کا شمار کاایک ایسے اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے جنہوں نے سنیما کے ساتھ ہی کاروباری سنیما میں بھی اپنی لاجواب اداکاری سے ناظرین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔
فاروق شیخ کی پیدائش 25 مارچ 1948 کو زمیندار گھرانے میں ہوئی۔
ان کے والد مصطفی شیخ ممبئی میں جانے مانے وکیل تھے. فاروق شیخ نے اپنی ابتدائی تعلیم ممبئی کے سینٹ زیویئرس اسکول سے پوری کی. اس کے بعد انہوں نے ممبئی کے ہی سینٹ زیویئرس کالج سے آگے کی تعلیم مکمل کی. اس دوران فاروق شیخ نے سدھارتھ کالج سے وکالت کی اور پونے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے لیا۔
ستر کی دہائی میں بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے کیلئے فاروق شیخ نے ممبئی میں قدم رکھا۔
سال 1973 میں آئی فلم گرم ہوا سے
انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا. یوں تو پوری فلم اداکار بلراج ساہنی پر مبنی تھی لیکن فاروق شیخ سامعین کے درمیان اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے. فاروق شیخ ممبئی میں تقریبا چھ سال تک جدوجہد کرتے رہے. یقین دہانی تو تمام کرتے رہے لیکن انہیں کام کرنے کا موقع کوئی نہیں دیتا تھا. اگرچہ اس دوران انہیں عظیم ڈائریکٹر ستیہ جیت رے کی فلم شترنج کے کھلاڑی میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔
فاروق شیخ کی قسمت کا ستارہ ہدایت کار یش چوپڑا کی 1979 میں آئی فلم نوري سے چمکا. بہترین گیت موسیقی اور اداکاری سے آراستہ اس فلم کی کامیابی نے نہ صرف انہیں بلکہ اداکارہ پونم ڈھلوں کو بھی اسٹار کے طور پر قائم کر دیا. فلم میں لتا منگیشکر کی آواز میں آجا رے آجا رے میرے دلبر آجا نغمہ آج بھی سامعین کو محظوظ کر دیتا ہے۔