ممبئی 14 اگست (یو این آئی) ہندی فلمی سنیما میں حب الوطنی سے لبریز فلموں اور نغموں کا ایک اہم کردار رہا ہے اور اس کے ذریعے فلمساز لوگوں میں حب الوطنی کے جذبے کو آج بھی بلند کرتے ہیں۔
بالی ووڈ میں حب الوطنی پر مبنی فلموں اور نغموں کا آغاز 1940 کی دہائی سے ہوا تھا۔
1940 میں ہی ڈائریکٹر گیان مکھرجی کی فلم ’بندھن‘ غالباً پہلی فلم تھی جس میں حب الوطنی کے احساس کو سلور اسکرین پر دکھایا گیا تھا۔
یوں تو اس فلم میں پردیپ کے لکھے تمام نغمات کافی مقبول ہوئے لیکن’چل چل رے نوجوان‘ نغمہ نے آزادی کے ديوانو
ں میں ایک نیا جوش بھر دیا۔
1943 میں فلم ’قسمت‘ کا نغمہ ’ آج ہمالیہ کی چوٹی سے پھر ہم نے للکارا ہے دور ہٹو اے دنیا والو ہندوستان ہمارا ہے‘ نے مجاہدین آزادی کو آزادی کی راہ پر آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ۔
یوں تو ہندوستانی فلمی دنیا میں بہادروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اب تک نہ جانے کتنے نغمو ں کی تخلیق ہوئی ہے لیکن‘ا ے میرے وطن کے لوگو ذرا آنکھوں میں بھر لو پانی جو شہید ہوئے ہے ان کی ذرا یاد کرو قربانی‘ جیسے حب الوطنی کے حیرت انگیز احساس سے لبریز رام چندر دویدی عرف پردیپ کے اس نغمہ کی بات ہی کچھ اور ہے۔