ممبئی/4مئی(ایجنسی) سال 1960میں ریلیز عظیم الشان شاہکار فلم مغل اعظم کی سحر انگیز موسیقی آج بھی اسی طرح مقبول ہے جیسی اس وقت تھی، جب یہ فلم ریلیز ہوئی تھی ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دور جدید کی نسل آج بھی اس فلم کے نغمے سنتی اور گنگناتی ہے لیکن اس فلم کے موسیقارنوشاد علی نے اس فلم میں موسیقی دینے سے انکار کردیاتھا۔
کہا جاتا ہے کہ مغل اعظم کے ہدایت کار کے آصف جب نوشاد کے گھر ان سے ملنے گئے ۔ وہ اس وقت ہارمونیم پر کوئی دھن تیار کررہے تھے ۔ اسی وقت کاردار آصف نے 50ہزار روپے کے نوٹوں کا بنڈل ہارمونیم پر پھینکا ،نوشاد کو اس بات پر بے انتہا غصہ آیا اور نوٹوں کا پھینکا ہوا بنڈل واپس کرتے ہوئے کہا نوشاد نےکہا "ایسا ان لوگوں کے لئے کرنا جو بغیر ایڈوانس فلموں
میں موسیقی نہیں دیتے۔
۔
میں آپ کی فلم میں موسیقی نہیں دوں گا۔ " بعد میں کے آصف کی منت سماجت پر نوشاد نہ صرف فلم میں موسیقی دینے کے لئے تیار ہوئے بلکہ اس کےلئے ایک پیسہ تک نہیں لیا۔
لکھنؤ کے ایک متوسط مسلم خاندان میں 25دسمبر 1919 کو نوشاد کی پیدائش ہوئی۔
ان کا رجحان بچپن سے ہی موسیقی کی طرف تھا اور انہیں اپنے اس شوق کو پروان چڑھانےکےلئے اپنے والد کی ناراضگی بھی برداشت کرنی پڑتی تھی۔