ممبئی، 11 جولائی (ایجنسی)دارا سنگھ کا شمار میں ہندوستانی پہلوان اور ایک اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے۔
ان کی پیدائش 19 نومبر، 1928 میں پنجاب کے ایک جاٹ سکھ کنبہ میں بلونت کور اور سورت سنگھ رندھاوا کے یہاں ہوئی تھی۔
اپنے لمبے قد و قامت کی وجہ سے اُن کو بچپن سے ہی پہلوانی کا شوق تھا۔
بچپن میں وہ اپنے آبائی کھیتوں میں کام کرتے تھے۔
اُنہوں نے 1966ء میں رستم پنجاب اور 1978ء میں رستم ہند کا خطاب حاصل کیا۔
دارا سنگھ نے ہندوستانی طرز کی پہلوانی کی باقاعدہ تربیت لی جو ریت کے اکھاڑے میں لڑی جاتی ہے۔
دارا سنگھ ہندوستان کے کشتی کے ٹورنامنٹوں کی بڑی مقبول شخصیت تھے۔
وہ ہندوستان کی نوابی ریاستوں کی دعوت پر بھی وہاں جایا کرتے تھے۔
وہ ہاٹ میلوں میں کشتی لڑتے تھے۔
انہوں نے کئی عظیم پہلوانوں کو مات دی اور امریکہ میں کئی پیشہ ور پہلوانوں کو ہرایا۔
وہ 1947 میں سنگاپور چلے گئے تھے اور
کوالالمپور میں ترلوک سنگھ کو ہراکرملیشیا میں چیمپئن بن گئے تھے۔
انہوں نے پیشہ ور پہلوان کے بطور مشرق بعید کے تقریباً تمام ممالک کا دورہ کیا۔
داراسنگھ نے لوتھیز اور ہسٹانلسا زیباسکو جیسے بین اقوامی پہلوانوں سے مقابلہ کیا ۔
انہوں نے 500 سے زیاہ پیشہ ورانہ کشتیاں لڑیں اور کبھی شکست کا منہ نہیں دیکھا۔
درا سنگھ نے 1953 میں پیشہ ورانہ انڈین ریسلنگ چمپئن شپ جیتی اور 1959 میں کناڈا کے چمپئن جارج نگوڈنوکر کوہراکر دولت مشترکہ چمپئن ٹرافی جیتی۔
انہوں نے 1983 میں سرگرم کشتی سے ریٹائرمنٹ لے لیا اور 1989 میں اپنی خودنوشت سوانح میری آتم کتھا پنجابی میں شائع کی۔
سات سال بعد انہیں نیوز لینڈ کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔
ان کے آخری ٹورنامنٹ کا افتتاح وزیراعظم راجیو گاندھی نے کیا تھا جس میں انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔
انہیں جیت کا تحفہ اس وقت کے صدر گیانی ذیل سنگھ نے دیا تھا۔