ممبئی، 14 مئی (ایجنسی) بالی ووڈ میں مادھوری دکشت کا نام ایک ایسی اداکارہ کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی دلکش اداؤں سے تقریباً تین دہائیوں تک ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت قائم رکھی۔
مادھوری دکشت کی پیدائش 15 مئی 1967 کو ممبئی میں ایک متوسط طبقہ کے مراٹھی برہمن خاندان میں ہوئی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم ممبئی سے حاصل کی۔ اس کے بعد مادھوری نے ممبئی یونیورسٹی میں ‘مائکرو بایولوجسٹ‘ بننے کے لیے داخلہ لے لیا۔ اس دوران انہوں نے تقریباً آٹھ برس تک كتھك ڈانس کی تربیت بھی حاصل کی۔ مادھوری دکشت نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1984 میں راج شری پروڈکشن کے بینر تلے بنی فلم ’ابودھ‘ سے کیا لیکن کمزورا سکرپٹ اور ہدایت کی وجہ سے فلم باکس آفس پر بری طرح ردکردی گئی۔
سال1984 سے 1988 تک وہ فلموں جگہ بنانے کیلئے جدوجہد کرتی رہیں۔
’ابودھ‘ کے بعد انہیں جو بھی کردار ملا وہ اسے قبول کرتی چلی گئیں۔ اس دوران انہوں نے ’سواتی‘، ’آوارہ‘، ’باپ‘، ’زمین‘، ’مہرے‘، ’حفاظت’ اور ’اتردکشن‘ جیسی کئی دوسرے درجے کی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوئی۔
مادھوری دکشت کی قسمت کا ستارہ سال 1988 میں آئی فلم ’تیزاب’ سے چمکا۔ یہ فلم باکس آف پر زبردست ہٹ ثابت ہوئی۔
اس فلم میں مادھوری دکشت نے انل کپور کی محبوبہ کا کردار اداکیاتھا۔ فلم میں ان پر فلمایا گیا نغمہ‘ایک، دو تین‘ ان دنوںسامعین کے درمیان کافی مقبول ہوا تھا۔ فلم کی کامیابی کے بعد مادھوری دکشت فلم انڈسٹری میں صحیح شناخت حاصل کرنے میں کسی حد تک کامیاب ہو گئیں۔ اسی برس انہیں ونود کھنہ کے ساتھ فلم ’دیاوان‘ میں کام کرنے کا موقع ملا لیکن اس سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔