نئی دہلی، 30 جنوری (یواین آئی) سپریم کورٹ نے مشہور گلوکارہ انورادھا پوڈوال کی ایک منتقلی درخواست پر جمعرات کو اس خاتون کو نوٹس جاری کیا جس نے گلوکارہ اور ان کے شوہر کو اس کابایولوجیکل والدین ہونے کا دعوی کیا ہے، اس کے ساتھ ہی فیملی عدالت میں دائر درخواست کی سماعت پر روک لگا دی۔
مسز پوڈوال نے کیرالہ کی ترواننت پورم کی فیملی عدالت میں اس عورت کی طرف سے دائر عرضی کو ممبئی منتقل کرنے کی ہدایت دینے کی عدالت سے درخواست کی ہے۔
کیرالہ کی 45 سالہ خاتون نے دعوی کیا ہے کہ مسز پوڈوال اور ان کے آ نجہانی شوہر
ہی ان کے بایولوجیکل والدین ہیں۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوريہ كانت کی بنچ نے گلوکارہ کی درخواست پر اس عورت کو نوٹس جاری کیا اور فیملی عدالت میں دائر درخواست کی سماعت پر فی الحال روک لگا دی۔
الزام لگانے والی خاتون نے پوڈوال خاندان سے 50 کروڑ روپے بطور معاوضہ اور پراپرٹی میں ایک چوتھائی حصہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے ترواننت پو رم کی فیملی عدالت میں دعوی کرنے والی عورت کی درخواست قبول کرتے ہوئے مسز پوڈوال کو سمن کیا تھا، جس کے بعد گلوکارہ کو عدالت کا رخ کرنا پڑا ہے۔