ممبئی، 13 مارچ (یو این آئی) برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا 14؍ مارچ 1931ءکو ریلیز ہوئی تھی۔
اس فلم کے ہدایت کار اردیشر ایرانی تھے، فلم کے ہیرو ماسٹر وٹھل اور ہیروئن زبیدہ تھیں۔
فلم میں پرتھوی راج کپور بھی ایک اہم کردار تھے۔
ایک شہزادے اور قبائلی لڑکی کی محبت کی کہانی پر مبنی یہ فلم ایک پارسی ڈرامہ سے متاثر تھی۔
پہلی مکالموں والی فلم ہونے کی وجہ تمام مسائل کے باوجود اردیشر ایرانی نے ساڑھے دس ہزار فیٹ لمبی یہ فلم چار ماہ میں ہی مکمل کرلی تھی۔
اس فلم پر چالیس ہزار روپے کی لاگت آئی تھی۔
آخرکار فلم کو 14مارچ 1931 کومیجیسٹك سنیما میں ریلیز کیا گیا اوریہ دن فلمی تاریخ کا یادگار دن بن گیا۔
عالم آرا ہندوستان سنیما میں بولتی فلموں کا پہلا قدم تھی جس نے خاموش فلموں کے دور کے خاتمے کا اعلان کیا
تھا۔
دادا صاحب پھالكے کی فلم راجا ہریش چندر کے 18سال بعد ریلیز ہونے والی فلم عالم آرانے ہٹ فلموں کے لئے ایک معیار قائم کیا۔
عالم آرا کی موسیقی فیروزشاه مستری نے دی تھی۔
فلم میں آواز دینے کے لئے اس وقت ترن ساؤنڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تھا۔
اس فلم کے نغموں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا انتخاب ایرانی نے ہی کیا تھا۔
افسوس کہ ہندوستان کی رقم طراز فلم عالم کے تمام پرنٹ تباہ ہو چکے ہیں۔
امپیریل مووی کمپنی کی جانب سے بنائی گئی اس فلم کاپرنٹ قومی آرکائیو سمیت کہیں بھی موجود نہیں ہیں۔
قومی آرکائیو میں اب صرف اس فلم کے کچھ فوٹو گراف اور کچھ میڈیا تصاویر ہی موجود ہیں۔
عالم آرا کا واحد پرنٹ پونے کے نیشنل فلم آرکائیو میں لگی آگ میں تباہ ہو گیا اور یہ بولتی فلم ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئی۔