: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
اردو یونیورسٹی میں سہ روزہ ورکشاپ کا اختتام۔ شمس طاہر خان و دیگر کا خطاب
حیدرآباد، 7 مارچ (پریس نوٹ) مستقبل میں سوشیل میڈیا روایتی ذرائع ابلاغ کے لیے مسابقت اور چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔ بشرطیکہ استعمال کنندہ بالخصوص صحافی محتاط انداز میں اس کا استعمال کریں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کے زیر اہتمام منعقدہ سہ روزہ ورکشاپ 'مستقبل کی صحافت میں سوشل میڈیا ذرائع کا استعمال' کے اختتامی جلسے میں ماہرین نے اس تاثر کا بھی اظہار کیا سوشیل میڈیا کا مناسب استعمال ایک بہتر صحافی بننے میں معاون ثابت ہوگا۔
ممتاز صحافی اور ٹیلی ویژن (آج تک) کے مشہور اینکر جناب Shams Tahir Khan شمس طاہر خان نے بحیثیت مہمانِ خصوصی اپنی تقریر میں کہا کہ ملک میں میڈیا کے معیار میں انحطاط کی شکایت عام بات ہے ۔ مگر اس کے لیے ناظرین اور قارئین مساوی طور پر ذمہ دار ہیں۔ اگر آپ کو کسی چینل سے شکایت ہے تو اسے دیکھنا بند کردیں۔ گرتے معیار کی شکایت کے ساتھ چینل کو دیکھتے رہنا دراصل اس کی حوصلہ افزائی ہے۔
ممتاز ریڈیو جرنلسٹ جناب ستیش جیکب (بی بی سی) نے صدارت کی۔ جناب شمس طاہر نے کہا کہ محض شکایت کرنا کمزوری کی
علامت ہے۔ آپ مثبت تبدیلی کے لیے پہل کریں۔ سوشیل میڈیا کو انہوں نے اچھی چیز قرار دیتے ہوئے مثالوں کے ذریعہ اس کے فوائد بتائے۔ جناب ستیش جیکب نے اپنی صدارتی تقریر میں سوشیل میڈیا کو بہتر صحافی بننے میں معاون قرار دیا۔ ممتاز صحافی جناب پنکج پچوری ، ایڈیٹر گو نیوز نے بتایا کہ ان کے چینل نے سہ روزہ ورکشاپ میں شعبہ ' ترسیل عامہ و صحافت، مانو کے طلبہ کو اسی طرز پر تربیت فراہم کی ہے جسے ان کی ٹیم نے مشہور ہارورڈ یونیورسٹی کے ورکشاپ میں استعمال کیا تھا۔ جناب محمد اعظم شاہد (روزنامہ سالار ، بنگلور) نے کہا کہ صحافت کی اخلاقیات کو سمجھ کر کام کرنے والے صحافیوں کی آج پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے سوشیل میڈیا کے مثبت استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر سنجے دویویدی، بھوپال نے کہا کہ سوشیل میڈیا کا روایتی ذرائع ابلاغ سے کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے۔ جناب عامر حق، ریزیڈنٹ ایڈیٹر ٹائمس ناﺅ، لکھنو نے طلبہ کو یونیورسٹی میں دستیاب وسائل کے بھرپور استعمال، زبان اور تلفظ میں بہتری کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کارپوریٹ میڈیا کے لیے مستقبل میں چیلنج ثابت ہوگا۔ جناب خالد شہباز اور محترمہ سادھیکا تیواری نے بھی مخاطب کیا۔ ابتداءمیں پروفیسر احتشام احمد خان، صدر شعبہ و ڈین نے خیر مقدم کیا اور ورکشاپ کی رپورٹ پیش کی۔ جناب طاہر قریشی، اسسٹنٹ پروفیسر نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔