نئی دہلی، 26اگست (ایجنسی) اردو ہندوستان کی وہ زبان ہے جو دنیا بھر میں مقبول ہے اور خاص طورسے متحدہ عرب امارات میں اردو زبان وادب کے بولنے سمجھنے والوں کی تعدادروز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ یہ بات قومی اردوکونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے متحدہ عرب امارات میں مقیم اردو کے معتبر شاعر عرفان اظہا راور دیبا سلیم عرفان کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں کہی۔
انہوں نے کہاکہ ان ممالک میں ہندوستان کی تہذیب وثقافت کو نہ صرف پسند کیا جارہا ہے بلکہ اپنا یابھی جارہا ہے۔فارسی سے اردو شاعری تک کی سرپرستی اپنے اپنے دور کے بادشاہوں، نوابوں نے کی۔آج کے دورمیں بادشاہ اور نوابین موجود نہیں ہیں لیکن عرفان اظہار اور دیبا سلیم عرفان جیسی شخصیتیں اردو زبان کی ترقی وفروغ کے لیے کوشاں ہیں اور وہ دیارِ غیرمیں ہندوستان کی سیکڑوں سالہ گنگاجمنی تہذیب کی نمائندگی بھی کررہے ہیں۔
قومی کونسل کے صدر دفترمیں منعقدہ تقریب میں ڈاکٹر عقیل نے مزید کہا کہ وہ یواے ای کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی اردو کی ترویج واشاعت کے لیے مشاعرے منعقد کراتے رہتے ہیں۔شعروشاعری کا رجحان انھیں ورثے میں ملا ہے۔ ان کے والدمحترم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شعبہئ جغرافیہ کے پروفیسر تھے۔وہ اردوکے اچھے شاعر تھے۔ گھر کے شاعرانہ ماحول کے سبب عرفان اظہار کو بھی شعروشاعری سے دلچسپی ہوگئی۔ انھیں اس بات کا فخر حاصل ہے کہ یواے ای میں اردو کی تنظیمیں ان کی سرپرستی میں کام کررہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ
عرفان اظہاراردو پریس کلب انٹرنیشنل کے صدر بھی ہیں اور دبئی میں انڈیا کلب کے اسپورٹ ڈائریکٹر بھی۔انھیں متعدد تنظیموں، اداروں کی طرف سے کئی ایوارڈز سے بھی سرفراز کیا جاچکاہے، جن میں اسٹارڈسٹ ا چیومنٹ ایوارڈ2017،ملینیم لیڈرشپ ایوارڈ 2016، سیونتھ میڈل ایسٹ بزنس شپ لیڈرایوارڈ 2016، بیسٹ ڈوکیومنٹری ایوارڈدی فلم جرنی آف تھاؤزنڈس مائل 2015کے علاوہ بیسٹ ہیومنیٹرین ایوارڈ فار دی فلم جرنی آف تھاؤزنڈس مائل2015 خاص اہمیت کے حامل ہیں۔انھوں نے 2003میں سرزمین دوبئی پر کاروبارکا آغاز کیا، اور پانچ سال کی قلیل مدت میں گروپ آف کمپنی کے مالک بن گئے۔
شیخ عقیل احمد نے عرفان اظہار کی اہلیہ دیبا سلیم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ انھیں فارسی، فرنچ، اردو، ہندی کے علاوہ انگریزی پر عبور حاصل ہے۔ان کی دو کتابیں انگریزی میں منظر عام پر آچکی ہیں۔جن میں سے ایک کتاب کا ترجمہ اردو میں بھی ہوچکاہے۔اس موقعے پرعرفان اظہار نے اپنی شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا اور اردو کے تئیں کونسل کی خدمات کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ قومی کونسل نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں اردو کے فروغ کے لیے زمینی سطح پر کام کررہی ہے۔کونسل کے ڈائرکٹر کی بہترکارکردگی اور اردو کی ترقی کے لیے اٹھائے جارہے اقدامات کی بھی انھوں نے تعریف کی۔ اس موقعے پر کونسل کی کئی شخصیات موجود رہیں، جن میں شمع کوثر یزدانی اسسٹنٹ ڈائرکٹر اکیڈمک، جناب ڈاکٹر فیروز عالم یجوکیشن اسٹنٹ آفیسر، اور ڈاکٹرشاہد اختر انصاری کے نام خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔