نئی دہلی، 23 اکتوبر (یو این آئی) اردو اداروں پر اردو کے غاصبوں کا قبضہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے مشہور نقاد ادیب،شاعراور استاذ پروفیسرمظفر حنفی نے کہا کہ اردو کی زبوں حالی کی وجہ مخلص اور صلاحیت مند لوگوں کو نظرانداز کیا جانا ہے۔ یہ بات انہوں نے بزم صدف انٹرنیشنل کی جانب سے بین الاقوامی ادبی ایوارڈ ملنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔پروفیسر حنفی کے ساتھ پاکستان نژادڈاکٹر ثروت زہرہ کو نئی نسل کا انعام دیا گیا ہےانہوں نے ایوارڈ کے لئے بزم صدف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ بغیر لابنگ اور جوڑ توڑ کے بغیر ایوارڈ ملنا واقعی خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایوارڈ ملنے کی صورت حال اس قدر خراب ہوگئی ہے کہ حقدار کو ایوارڈنہیں مل پاتا اور لابنگ کرنے والے اور کم اہل لوگ ایوارڈ اڑا لے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ
اس صورت حال کی وجہ سے ایوارڈ کی قیمت کئی گنا بڑھ جاتی ہےانہوں نے الزام لگایا کہ سرکاری ایوارڈ دو نجی ہاتھوں میں سمٹا ہوا ہے اور ایسے لوگوں کو ایوارڈ دیا جاتا ہے جن کے پاس کتاب نہیں ہے اور ہے بھی تو بہت ہی کمتر درجے کی ہے۔ایسے لوگوں کو ایوارڈ دیا جانا مضحکہ خیزبات ہے اور ایوارڈ کے وقار کے منافی بھی۔
پروفیسر مظفر حنفی نے کہاکہ ا س دور میں جبکہ لوگ چھوٹے چھوٹے انعام کے لیے جوڑ توڑ کرتے ہیں اور کام کرنے والے لوگوں کا نظر انداز کیا جاتا ہے اس جوڑ توڑ کے زمانے میں بھی کچھ لوگ ابھی ایمانداری سے فیصلے کرتے ہیں جس کے لیے بزم صدف کا شکریہ۔واضح رہے کہ بزم صدف انٹرنیشنل نے پروفیسر مظفر حنفی کو بین الاقوامی ادبی ایوارڈ اورڈاکٹر ثروت زہرہ کو نئی نسل کا انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے جو 23‘24 جنوری 2020 کو قطر میں عالمی سیمنار میں دیا جائے گا۔