حیدرآباد،10 / نومبر (یواین آئی) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں قومی یومِ تعلیم سے قبل آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم و ممتاز مجاہدِ آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کو پر اثر خراج پیش کرتے ہوئے یوم آزاد تقاریب کے تحت آج انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی اہم ڈیجیٹل پیشرفت کا پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا۔ شیخ الجامعہ نے ان کا بٹن دبا کر افتتاح کیا۔ اس میں الکٹرانک مواد کا پلیٹ فارم، اردو نامہ، شاہینِ اردو، تعلیمی خبرنامہ شامل ہیں۔ الکٹرانک مواد میں یوٹیوب ویڈیو پروگرام کے ساتھ اس کا تحریری مواد فراہم کیا جائے گا ساتھ ہی حواشی بھی دی جائے گی۔ اردو نامہ میں ہر دن ایک شاعر کا تعارف اور ایک لفظ ترجمہ کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ اردو نامہ کا افتتاحی ایپی سوڈ بھی دکھایا گیا۔شاہینِ اردو میں یونیورسٹی کے ایسے طلبہ جنہوں نے پیشہ ورانہ زندگی میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے کے متعلق معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔ تعلیمی خبر نامہ میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیمی سرگرمیوں کا احاطہ کیا جارہا ہے۔ اس کا پہلا ایپی سوڈ بھی دکھایا گیا۔
ا
س موقع پر ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر سید عین الحسن نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد اتحاد کے علم بردار تھے۔ وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے آرزومند تھے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی انہیں خوابوں کو شرمندہئ تعبیر کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ اردو یونیورسٹی کی سرگرمیوں اور بطور خاص آج پیش کی جارہی ڈیجیٹل پیشرفتوں کو ملک کے ہر گوشے میں پہنچاتے ہوئے اردو کے کاز میں تعاون کریں۔ پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ مولانا آزاد نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز صحافت کے ذریعے ہی کیا۔ انہوں نے الہلال اور البلاغ کے ذریعے اپنے خیالات عوام تک پہنچانے کی کوشش کی۔ ابلاغ کا مطلب ہی ترسیل یا پہنچانا ہے۔ اردو اتحاد کی زبان ہے۔ یہ کسی خاص طبقے یا گروہ کی زبان نہیں ہے۔ ہر کسی نے اس میں سرمایہ چھوڑا ہے۔ مالک رام نے مولانا آزاد پر جو لکھا وہ کوئی دوسرا نہیں لکھ سکتا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے کورسز کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وباء کے باعث ہوئے دیڑھ سال کے نقصان کی فوری پابجائی ممکن نہیں۔ مزید پروفیشنل کورسز شروع کیے جائیں گے۔