گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی ایم ایس کے طلبہ کو باوقار ادارہ کے رکن منتخب ہونے کا اعزاز
حیدر آباد، 23 جنوری: طلبہ میں لیڈرشپ کی صلاحیتوں کے فروغ کے لئے قائم باوقار ورلڈٹین پارلیمنٹ کے دوسرے سال بھی ایم ایس کے طلبہ کو نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔ اس ادارہ میں نمائندگی کرنے کے لئے منتخب ایم ایس کریٹیو اسکول کی چھ طلبہ کو ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے سنیر ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد معظم حسین نے ایم ایس کے کارپوریٹ آفس میں تہنیت پیش کی۔
ڈاکٹر محمد معظم حسین نے بتایا کہ ورلڈٹین پارلیمنٹ میں ایم ایس کریٹیو اسکول کے چھ طلبہ محمد عبدالمقیت، افیفہ مہک، فقیہ تسنیم ،یاسمین شیخ ،نور بانو ، دانیہ ناظرین کو سخت مقابلے کے بعد منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ اس مقابلے میں ایم ایس کے 130طلبہ نے حصہ لیا تھا۔ جن میں سے 30 کو بطور انفلوئنسرس منتخب کیا گیا ہے جبکہ چھ طلبہ نے قطعی کامیابی حاصل کی اور اس سال کے لئے بطور رکن ٹین پارلیمنٹ منتخب ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ منتخب 100 نوعمر ایم پیز کو ان کے خیالات پر کام کرنے کے لیے تربیت، رہنمائی اور فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ہر ماہ وہ عالمی سطح پر مقبول ورلڈ لیڈرس، کارپوریشنوں، حکومتوں کےنمائندوں اور اہم لوگوں سے تبادلہ
خیال کرتے ہیں۔
اس موقع پر ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کےاکاڈمک ڈائرکٹر ڈاکٹر سید حمید نے منتخب طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سال بھی ورلڈ ٹین پارلیمنٹ کے 100اراکین (ایم پی) کے لئے پوری دنیا سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ نے آن لائین مقابلے میں شرکت کی تھی ۔ اس مقابلے کے فائنل مرحلے میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ میں ایم ایس کریٹیو اسکول کے6 طلبہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال بھی ایم ایس کے چار طالبات نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا ۔ لگاتار دو سال اس باوقار مقابلے میں ایم ایس کے طلبہ کی کامیابی قابل قدر ہے ۔ ورلڈ ٹین پارلیمنٹ کے لئے منتخب طلبہ کو عالمی طور پر شہرت یافتہ ماہرین و نامور قانون ساز شخصیات کے ساتھ آن لائن ورکشاپس میں شرکت و تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا جائے گا جس میں ہندوستان ، برطانیہ اور دوسرے ممالک کے ممبران پارلیمنٹ شامل ہوتے ہیں ۔ گذشتہ سال جن ماہرین نے طلبہ سے تبادلہ خیال کیا تھا ان میں ہندوستان کے ایم پی ششی تھرور بھی شامل تھے۔
سیکنڈ ورلڈ ٹین پارلیمنٹ کے لئے منتخب ایم ایس 6 طلبہ نےاس اعزاز کے حاصل ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے ذریعہ سیکھنے وتربیت سازی کے تمام مواقعوں سے استفادہ کریں گے اور اپنے تیئں کوشش کے ذریعہ ہمارے سماج وملک اور دنیا کو بہتر بنانے کی سمت کام کریں گے ۔