ہائی اسکول کے طلبہ کو سیول سروسس کے حصول کے لئے حدف کی تشکیل کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
حیدرآباد۔18؍اکٹوبر(پریس نوٹ) حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے اقلیتی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیم اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنسن ، اے ایم ای آئی ، کی جانب سے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے کارپوریٹ آفس میں سر سید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر سر سید ڈے منایا گیا۔ اس موقع پر اسو سی ایشن کے اراکین نے بانیٔ علی گڈھ تحریک سر سید کو خراج پیش کیا ۔
اس اجلاس میں سب سے پہلے اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنسن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد ساجد علی نے موجودہ دور میں سر سید کی معنویت پر ایک پر اثر پاور پوائنٹ پیش کیا ۔ جس کے ذریعہ انہوں نے آج کے دور کا انیسویں صدی کے اس دور سے موازنہ کیا جس میں سید نے اپنی تحریک شروع کے تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سر سید کا مقصد اس دور میں رائج سونچ کو بدلنے کا تھا اور آج ہم بھی اسی دور کی طرح ایک بدلاؤ لانے میں لگے ہوئے ہیں ۔
سر سید ڈے پر مدعو مہمان خصوصی ڈاکٹر عامر اللّٰہ خان نے کہا کہ سر سید ایک ایسی تحریک کے علمبردار ہیں جسے اپنے دور میں مسلمان ، انگریزی حکومت اور علماء کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سر سید کی یہ فکر تھی کہ علی گڑھ تحریک کے ذریعہ لیڈرس پیدا ہوں نہ کے محض گریجویٹس۔ اسی لئے انہوں نے ریزیڈینشل ایجوکیشن کی طرف توجہ دی تاکہ طلبہ کی تربیت کے ذریعہ انہیں لیڈرس بننے کی طرف مائل کیا جاسکے۔
عامر اللّٰہ خان نے اس موقع پر منعقدہ اجلاس کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیول سروسس کے امتحان میں ایک اہم پیپر اقدار اور اخلاقیات کا ہوتا ہے جو کسی بھی جگہ پڑھایا نہیں جاسکتا یہ امتحان لکھنے والے کی شخصیت کا حصہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے جلسہ میں شریک مندوبین کو مشورہ دیا کہ وہ معیاری تعلیم کے ساتھ ہی ساتھ طلبہ کی اخلاقی تربیت پر خاص توجہ دیں انہوں نے زور دے کر کہا کہ طلبہ کو سائنس اور میتھس کا کوئی مسئلہ سمجھانے میں چند گھنٹے درکار ہوتے ہیں لیکن اخلاق سکھانے کے لئے ایک طویل عرصہ
تک کام کرنا پڑتا ہے ۔
اس موقع پر انہوں نے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہوتی ہے جب ایم ایس کی طرف سے ہر موقع پر ویلیو بیسڈ ایجوکیشن يا اقدار پر مبنی تعلیم کی بات ہوتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ اچھے اخلاق مسلم بچوں کی فطرت میں شامل ہوتے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ان میں مزید نکھار لاتے ہوئے انہیں سیول سروسس کی طرف راغب کیا جائے ۔
اس موقع پر جمع اقلیتی تعلیمی اداروں کے زمہ داران سے بات کرتے ہوئے ایم اس ایجوکیشن کے چیئر مین محمد لطیف خان نے کہا کہ انہوں نے ایم ایس کی بنیاد اس وقت ڈالی جب وہ 19 سال کے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی ابتدا ہی سے ان کی ٹیم نےدور اندیشی کو اہمیت دی اور اپنے لئے حدف بناتے ہوئے اس کے حصول کو پانے کے اصول پر عمل کیا ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اقلیتی اسکولس اپنے لئے گولز سیٹ کریں اور اپنی پوری توجہ اس کے حصول پر صرف کریں ۔
اجلاس کے آخر میں اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس کے صدر انور احمد نے اقلیتی تعلیمی اداروں کی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم سر سید کی یوم پیدائش پر یکجا ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں میں بہت ٹیلنٹ بہت ہے ۔ ہم اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس کے پلیٹ فارم پر ایک دوسرے سے اشتراک کے اصول پر اپنے بچوں کو سیول سروسس کی طرف راغب کرتے ہوئے انہیں ملک اور قوم کی ترقی میں حصہ دار بنا سکتے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم مل کر اپنے بیسٹ پریکٹسس کو شیئر کریں ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایک دوسرے سے اختلاف رائے رکھنے کے باوجود اس بات پر اتفاق رکھیں کے ہماری سونچ الگ ہو سکتی ہے لیکن ہمارے ارادے ایک ہیں ۔
اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس کے سر سید ڈے کے موقع پر اسو سی ایشن کے نائب صدر ایم ایس فاروق نے جلسہ کے ابتداء میں جلسہ اور سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اسو سی ایشن کے ایکز یکیویٹو رکن سید احمد نے جلسہ کی کروائی چلائی ۔ اس موقع پر اقلیتی اسکولس کے تقریباً 130 کرسپانڈنٹس نے اجلاس میں شرکت کی ۔