سائنس و ٹکنالوجی کے 66پروجکٹس اور کمپوٹر کے 24پروجکٹس کی نمائش کی گئی
حیدرآباد/18فروری (پریس ریلز) 21ویں صدی میں سائنس و ٹکنالوجی اور کمپوٹر دو ایسے مضامین ہیں جو کامیابی حاصل کرنے میں کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔ان دومضامین کی افادیت کو محسوس کرتے ہوئے ملت فانڈیشن فار ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ڈیلوپمنٹ (ایم ایف ای آر ڈی) نے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے اشتراک سے سائنس فیئر اور ٹیکنو۔فیسٹ کا انعقاد کیا جو ٹولی چوکی میں واقع ایم ایس کریٹو اسکول میں منعقد کیا گیا۔ جس میں ایم ایس سمیت حیدرآباد زون کے دیگر اسکولس نے بھی شرکت کی۔
ایم ایس یجوکیشن اکیڈمی کے مینجنگ ڈائرکٹر انور احمد نے میڈیا کو اسکی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ایم ایف ای آر ڈی کے اشتراک سے منعقد کئے جانے والے اس پہلے زونل سائنس فیر میں ایم ایس کے طلباء طالبات کی طرف سے 66پروجکٹس کو عوامی نمائش کے لئے پیش کیا گیا جبکہ کمپوٹر کے شعبہ کے لئے 24پروجکٹس کی نمائش کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ طلباء میں ابتدائی عمر سے سائنس و ٹکنالوجی میں دلچسپی پیدا کرنے کے لئے ایم ایس اس طرح کے فیئر منعقد کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے بچے زیادہ سے زیادہ سائنسدان بن کر رسیرچ وتحقیق کے ذریعہ نت نئے چیزیں ایجاد کرے اور پورے بنوع انسان کو فیض پہنچائے۔ اس سائنس فیر میں طلباء نے لائف
سائنس، فزیکل سائنس اور انوارئمنٹ سائنس کے کیٹگری میں مختلف موضوعات پر تقریبا 66پروجکٹس ڈسپلے کیا۔
ایم ایس کے طلباء نے سائنسی تحقیق کی کسوٹی پر عمل کرتے ہوئے ریسرچ کی بنیاد پر اپنے ریسرچ پروجکٹس کو تیار کیا۔ اسکے علاوہ کمپوٹر کے لئے ٹیکنو۔ فیسٹ بھی منعقد کیا گیا۔ جس میں ایم ایس کے طلباء و طالبات نے مختلف کمپوٹر پروگرامنگ جیسے ایچ ٹی ایم ایل۔ سی ایس ایس، پائیتھن پروگرامنگ، اسکراچ پروگرامنگ، فلاش سی ایس 6،کا استعمال کرتے ہوئے 24پروجکٹس تیار کیا اور سامعین کے سامنے ڈیمو پیش کیا۔
ان اسکولی طلباء نے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کئی ایک حیران کن کمپوٹر پروگرامنگ تیار کیا جن میں آن لائن کمرشیل ویب سائٹ، گیمنگ سافٹ ویر،کوئزسافٹ ویر، اسلامک ودینیات سافٹ ویر، کلاس روم مینجمنٹ اور ایر لاینز معلومات پر بھی پروگرامس تیار کیا۔
بہترین سائنسی و کمپوٹر پروجکٹس کو انعامات سے نوازنے کے لئے ان شعبہ کے ماہرین پروفیسرس پر مشتعمل ججان کے ایک پینل کوتیار کیا گیا جو عثمانیہ یونیورسٹی، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی، نثر اسکولس، انوارالعلوم کالج اور نیشنل سائنسی فیئر اکیڈمی سے آئے تھے۔ ان ججان نے تمام پروجکسٹ کا بغور معیائنہ کیا اور سوالات کئے۔ ہر کیٹگری میں سے بہترین پروجکسٹ کا انتخاب کیا گیا ہے جنہیں انعامات سے نوازنے کا فیصلہ لیا گیا۔