نئی دہلی 13 نومبر(ایجنسی) گزشتہ برس میں ریاستہائے متحدہ امریکہ میں پڑھنے والے ہندستانی طالب علموں کی تعداد 5.4 فیصد بڑھ گئی۔ اب یہ تعداد 196،271ہے۔
یہ اطلاع آج جاری بین اقوامی تعلیمی ایکسچینج کی 2018 کی اوپن ڈورس رپورٹ میں دی گئی ہے۔ یہ مسلسل پانچوں سال ہے کہ امریکہ میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے ہندستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ قونصلر معاملات کے وزیر کونسلر جوزف پومپر نے امریکی-ہندستانی تعلیمی فاؤنڈیشن (یو این آئی ای ایف) میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، "گزشتہ 10 برسوں کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ امریکہ جانے والے ہندستانیوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے. وجوہات واضح ہیں: ہندستانی طلباء تعلیم کے زبردست مواقع کے متلاشی ہیں اور ریاستہائے متحدہ امریکہ مسلسل یہ مواقع فراہم کر رہا ہے۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">
رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے تمام بین اقوامی طالب علموں میں ہندستانی طلبا کی تعداد تقریبا 18 فیصد ہے جو اب چین سےزیادہ ہو چکی ہے۔ ملک میں دوسرےسب سے زیادہ گریجویٹ طلباء اور چوتھے سب سے زیادہ انڈرگریجویٹ طلباء ہندستان کے ہیں۔ مزید بر آں ہندستان میں زیر تعلیم امریکی طالب علموں کی تعداد اس سال بڑھ کر 4،704 ہو گئی ہے یعنی اس میں ساڑھے بارہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں بین اقوامی طالب علم زیادہ تر ہندستان، چین، جنوبی کوریا، سعودی عرب، کینیڈا، ویت نام، تائیوان، جاپان، میکسیکو اور برازیل کے ہیں ۔ ان کے سر فہرست میزبانوں میں کیلیفورنیا، نیویارک، ٹیکساس، میساچوٹٹس، الیوینس، پنسلوانیا، فلوریڈا، اوہیو، مشیگن اور انڈیانا شامل ہیں۔