نئی دہلی، 19 جنوری (یو این آئی) مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال 'نشانک' نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تمام چیلنجوں کے حل کے لئے ایک انتہائی منظم اور ٹھوس کوشش کی گئی ہے تاکہ تعلیمی شعبے کی مجموعی تنظیم نو کو نئے ہندوستان کی ضروریات کے مطابق بنایا جاسکے۔
ڈاکٹر نشانک نے لندن میں واقع نہرو سینٹر کے زیر اہتمام منعقدہ ویبنار میں آج نئی قومی تعلیمی پالیسی کی پہنچ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں کورونا کی عالمی وبا کے دوران ہندوستان نے چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرتے ہوئے اس پالیسی کو لایا ہے۔ یہ پالیسی وزیر اعظم سے لے کر گرام پردھان تک کی تجاویز کے بعد لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی 34 سال بعد آئی ہے۔ اس میں تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ایک نہایت منظم اور ٹھوس کوشش کی
گئی ہے تاکہ اعلی تعلیم کے میدان میں مجموعی تنظیم نو کو نئے ہندوستان کی ضروریات کے مطابق بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قومی تعلیمی پالیسی طلبہ کو 21 ویں صدی کی ضروریات کو پورا کرنے کےقابل بنائے گی۔ اس کی مدد سے وہ اپنی تعلیم کو مزید تجرباتی، جامع و مربوط، تلاش اور مباحثہ پر مبنی، لچکدار اور لذت بخش بنا سکیں گے۔ نصاب میں سائنس اور ریاضی کے علاوہ بنیادی فنون، دستکاری، کھیل، زبان، ادب، ثقافت اور اقدار شامل ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے اعلی تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کو نیا ہندوستان بنانے کے سلسلے میں اپنے کردار کی تعریف طے کرنے کی آزادی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ “نئی قومی تعلیمی پالیسی تعلیم کے تمام شعبوں میں اصلاحات کی وضاحت کرتی ہے۔ اس پالیسی کا ایک بنیادی مقصد تکنیکی تعلیم کو اسکول کی تعلیم سے لے کر اعلی تعلیم تک میں شامل کرنا ہے۔