ممبئی 30جولائی (یواین آئی) مسلم نوجوانوں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے اندراج کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، جبکہ صنفی سطح پر بھی بہتری آئی ہے۔ 37 فیصد بتایا جاتا ہے اور عام طور پر اضافہ 18 فیصد ہی ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اس کاانکشاف 18-2017 کے دوران کیے گئے ایک سروے میں ہوا ہے کہ یہ اعدادوشمار اور اضافہ گزشتہ پانچ سال میں ممکن ہوسکا ہے۔البتہ مسلمانوں کی اعلیٰ تعلیم میں تناسب محض 5فیصد ہی برقرار ہے۔
اس جائزے کے مطابق14-2013 کے دوران ملک گیر سطح پر اعلیٰ تعلیم کے لیے مسلمان طلبا ءکی تعداد 12.80 لاکھ تھی ،جوکہ کل تعداد کی چار فیصد تھی اور اس تناسب میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے، جبکہ صنفی سطح پر عام طور پر اور مسلمانوں کے درمیان بھی
اضافہ ہورہا ہے جوکہ ایک خوش آئند امر ہے۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں مسلم مردوں کے مقابلہ میں مسلم لڑکیوں کی تعداد میں تعلیمی سطح پر46 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔جبکہ عام اعدادوشمار 24 فیصد اضافی درج کیا گیا ہے۔ان پانچ سال میں مسلم عورتوں کا اندراج ایک فیصد بڑھا ہے اور جبکہ عام اعدادوشمار کے مقابلے میں مسلمانوں کے اندراج میں مسلمان طالبات کافیصد 49 رہا ہے۔14-2013 کے درمیان پائے جانے اعدادوشمار کے مقابلہ مسلم لڑکوں کے تناسب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مذکورہ اعدادوشمار کی روشنی میں مسلم ماہر تعلیم نے اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ والدین میں تعلیم تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے، لیکن یہ بھی خیال ہے کہ فی الحال زیادہ خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیئے ،لیکن ٹھوس منصوبہ بندی پر زور دیا جارہا ہے۔