نئی دہلی، 26 اپریل (یو این آئی)کیندریہ ودیالیوں (سنٹرل اسکول) میں داخلہ کے عمل کو منظم اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیےبہت سےصوابدیدی کوٹے جو کہ منظور شدہ طلبہ کی تعداد سے زائد تھے، کو بند کرنے کا فیصلہ ایک انقلابی قدم کے طورپر کیا گیا ہے حال ہی میں وزیر تعلیم (صدر کے وی ایس) کے ذریعہ کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کے کام کاج کا جائزہ لیا گیا۔ جائزے کے دوران یہ پایا گیا کہ مختلف صوابدیدی کوٹہ کے تحت داخلے فراہم کرنے سے طلبہ اور اساتذہ کا تناسب اور تدریس کامعیار بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
دوسری
طرف مرکزی حکومت کے ٹرانسفر ہونے والے ملازمین کے بچے ، جنہیں داخلے میں ترجیح دی جانی چاہیے، وہ بھی سنٹرل اسکولوں میں اپنی مناسب جگہ نہیں پا تے ہیں۔ صوابدیدی کوٹہ کے تحت داخلوں نے اسکولوں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی ریزرویشن کے مجموعی فیصد کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ان تمام حقائق کے مدنظر وزارت تعلیم، سرپرستی کرنے والی ایجنسیوں، اراکین پارلیمنٹ وغیرہ کا صوابدیدی کوٹہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جبکہ ماضی میں بھی وزیر تعلیم کے صوابدیدی کوٹے کے تحت طلبہ کو داخلہ دینے کی سفارش کی ایک طویل روایت رہی ہے۔