نئی دہلی، 21جنوری (یو این آئی) ہندوستان کے انقلابی اور مجاہد آزادی ہیمو کالانی جی کے یوم شہادت کے موقع پرسندی ھی کونسل کے دفتر میں انہیں قومی کونسل برائے اروغ سندھی زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجاہد آزادی ہیمو کالانی جی کی جدوجہد آزادی میں بے شمار قربانیاں ہیں انہوں نے کہاکہ مادر ہند کے بیٹوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے مادر ہند کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرایا۔ہندوستان کی تمام ریاستوں نے آزادی کی جنگ میں حصہ لیا۔ امر شہید ہیمو کالانی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔مجاہد آزادی ہیمو کالانی جی نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر غیر ملکی اشیاء کا بائیکاٹ کیا اور لوگوں کو ملکی اشیاء استعمال کرنے کی تلقین کی۔ یہ پیغام دیا کہ اگر ہندوستان کو وشو گرو کے طور پر دیکھنا ہے تو ہم سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ جس طرح خدا پیارا ہے، اسی طرح ماں،
مادر وطن اور مادری زبان بھی پیاری ہے۔
سندھی بولنے والوں نے پیغام بھی دیا کہ 1942 میں ایک 19 سالہ نوجوان انقلابی نے سندھ پردیش میں اپنی ٹیم کے ساتھ ”انگریزی ہندوستان چھوڑ دو“ کا نعرہ لگا کر خوف و ہراس پھیلا دیا تھا اور اس کا جوش دیکھ کر ہر سندھواسی جوش میں مبتلا ہو گیا تھا۔ عوام سے تمام غیر ملکی اشیا کا بائیکاٹ کرنے کی درخواست کرتا تھا، جلد ہی وہ سرگرم انقلابی سرگرمیوں میں شامل ہو گیا اور حکمران کا تختہ الٹنے کے عزم کے ساتھ قومی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینا شروع کر دیا، ظالم فرنگی حکومت کے خلاف گوریلا، ہیمو نے ہمیشہ اپنے ساتھیوں کی قیادت کی۔ انہیں 21 جنوری 1943 کو پھانسی دی گئی۔ پھانسی سے پہلے جب ان سے ان کی آخری خواہش پوچھی گئی تو انہوں نیہندوستان میں دوبارہ پیدا ہونے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے انقلاب زندہ باد اور بھارت ماتا کی جئے کے نعروں کے ساتھ پھانسی کو خوشی سے قبول کیا۔