حیدرآباد، 23 ستمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے نیشنل سرویس اسکیم (این ایس ایس) والینٹرس کے لیے یونیسیف اور این جی او کمیوٹنی ، نئی دہلی کی جانب سے دستوری ذمہ داریوں اور حقوق کے فریم ورک پر آن لائن تربیتی پروگرام کا آج افتتاح عمل میں آیا۔ دو روزہ تربیتی پروگرام کا دوسرا اجلاس 26 ستمبر کو منعقد ہوگا۔ مانو، ”کمیوٹنی“ اور یونیسیف کے مشترکہ پراجیکٹ کا عنوان ”سماجی قیادت برائے تبدیلی“ ہے جس میں افتتاحی دن 180 این ایس ایس والینٹرس نے حصہ لیا۔ پراجیکٹ کے تحت تربیتی پروگرام ”سمویدھان لائیو! بی اے جاگرک“ (دستور لائیو! باشعور رہیں) کا آغاز، حصہ لینے والے طلبہ میں آئین کے متعلق سروے کے ذریعہ شعور بیداری کے ساتھ ہوا۔ ادارہ ”کمیوٹنی“ کی محترمہ آرتی اور محترمہ شالنی نے اس کی قیادت کی۔ دہلی سے کارکرد این جی او کمیوٹنی، زائد از 100 نوجوانوں کی تنظیموں کی انجمن ہے۔ تربیتی پروگرام کھیل اور ٹول کٹ پر مشتمل تھا جس کی نگرانی محترمہ سیما کمار، یونیسیف اور پروفیسر محمد فریاد، پروگرام کوآرڈینیٹر، این ایس ایس، مانو نے کی۔
تربیت کے بارے
میں تبصرہ کرتے ہوئے محترمہ آرتی نے کہا کہ اس تربیت کا مقصد طلبہ اور نوجوانوں میں قائدانہ صلاحیتوں اور علم کو فروغ دینے کے لئے سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ نوجوانوں کی قوت عمل میں اضافہ ہو۔
محترمہ شالنی نے کہا کہ تربیت کے حصے کے طور پر ایک ٹول کٹ دی گئی ہے جو 7 زبانوں میں دستیاب ہے۔ اس میں نوجوانوں کے لیے این ایس ایس، این وائی کے ایس، کے جی بی وی، ویکاس مِتراس وغیرہ جیسے پلیٹ فارمس 11 ریاستوں میں فراہم کیے گئے ہیں۔ اسے یونیسیف کی جانب سے ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے۔
جب شرکاءسے گذشتہ 180 دنوں میں ان کی متاثر کن سماجی اقدامات کے متعلق میں پوچھا گیا تو، منظر امان نے کہا کہ انہوں نے یو پی ایس سی کے امیدواروں کو ترغیب دلانے کے لیے ویبنار کا اہتمام کیا۔ مقصود عالم نے بتایا کہ انہوں نے کویڈ 19 کے متعلق احتیاطی اقدات کے بارے میں شعور بیداری مہم چلائی۔ محمد اسمٰعیل نے کہا کہ کویڈ 19 کے دوران انہوں نے دو لوگوں کو خون کا عطیہ دیا۔ عبدالشکور نے بتایا کہ انہوں نے گاﺅں کے چھوٹے بچوں کو پڑھایا اور محمد فیضان نے کے مطابق انہوںنے ایک تنظیم ”تبدیلی برائے نوجوانان“ قائم کی ۔