حیدرآباد،13نومبر (پریس نوٹ) اُردو یونیورسٹی اسٹاف کے بچوں کے ثقافتی پروگراموں میں تعلیمی وثقافتی اور کھیل کود کے مقابلوں میں مختلف عمر کے بچوں کی شرکت سے مجھے بے حد خوشی ہوئی اور جب یہ علم ہوا کہ اس طرح کی غیر معمولی ثقافتی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ یہ تمام بچے تعلیمی میدان میں بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیںتو میں اور زیادہ متاثر ہوا۔ ان بچوں کی کارکردگی دیکھ کر میرا یہ یقین پختہ ہو گیا ہے کہ ہمارے ملک اور قوم کا مستقبل نہایت روشن ہے۔ میں یہ کہنے میں حق بہ جانب ہوں کہ ثقافتی پروگرام بچوں کی نشو و نما میں کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔ میں، ان تمام والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے بچوں نے مختلف پروگراموں میں نمائندگی کی اور ایوارڈ حاصل کیے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایوب خان ، نائب شیخ الجامعہ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے” اسٹاف کے بچوں کے ثقافتی پروگرام“ میں کیا ۔
یوم آزاد تقاریب کے ضمن میں ابتدائی سے بارہویں جماعت تک کے اسٹاف کے بچوں کے لیے کھیل کود، ڈرائنگ اورپینٹنگ، مضمون نویسی، نظم اور نعت خوانی، تقریری مقابلہ اور کوئز کا اہتمام اتوار 10 نومبر کوکیا گیا۔ مضمون نویسی کے لیے پانچویں اور چھٹی جماعت کے طلبہ کے لیے ”پبلک ٹرانسپورٹ کی اہمیت “ساتویں اورآٹھویں جماعت کے بچوںکے لیے ”پلاسٹک پولیوشن “ اورنویں اور دسویں جماعت کے لیے ”Rainwater Harvesting “ اور گیارہویں تا بارہویں جماعت کے لیے” مولانا ابوالکلام آزاد: ماہر تعلیم“جیسے موضوعات شامل تھے۔ڈرائنگ ، پینٹنگ اور پوسٹر سازی کے مقابلے میں چھوٹے بچوں نے مختلف خاکوں میں رنگ بھرا جب کہ پانچویں اور چھٹی جماعت کے بچوں کے لیے ”ہمارے تیوہار“ ، ساتویں اورآٹھویں کے لیے ”Save Water“،نویں اوردسویںکے طلبہ کے لیے ”گاﺅں کی زندگی“ اور گیارہویں اور بارہویں کلاس کے لیے ” Plastic free Earth “وغیرہ موضوعات دیے گئے تھے۔ تقریری مقابلوں میںپا نچویں اور چھٹی جماعت کے لیے ”وقت کا مناسب استعمال“، ساتویں اور آٹھویں کے لیے ”Smart use of Mobile Phone “ ،نویں اور دسویں جماعت کے لیے ”مولانا آزاد اور جدوجہد آزادی “ اور گیارہویں تا بارہویں کلاس کے لیے ”گاندھی جی اور عدم تشدد“ وغیرہ موضوعات پر بچوںنے تقریریں کیں۔ ڈاکٹرظفر احمد (ظفر گلزار)، کوآرڈینیٹر پروگرامس تھے۔ مختلف پروگرامس کے لیے مختلف کمیٹیوں میں کھیل کود مقابلوں کے لیے پی حبیب اللہ کی قیادت میںڈاکٹراشونی، ڈاکٹراقبال احمد، حبیب احمد اور زبیر احمدپر مبنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جبکہ ڈرائنگ وپینٹنگ اور پوسٹر سازی کی کمیٹی کی کوآرڈنیٹرڈاکٹر شبانہ قیصر اور ڈاکٹر وقار النسا، ڈاکٹر اقبال خان، ڈاکٹر محمد وسیم راجا، ڈاکٹر بنواری لال مینا، پی حبیب اللہ اور محترمہ شیخ زرینہ سلطانہ رکن تھے۔”مضمون نویسی“ میں ڈاکٹر بھانو پرتاپ پریتم کوآرڈنیٹر، ڈاکٹر سید محمود
کاظمی،ڈاکٹر جاوید ندیم،ڈاکٹر اشونی اور پی حبیب اللہ رکن۔ ”کوئز “میں ڈاکٹر محمد یوسف خان کو آرڈنیٹر اورڈاکٹر بنواری لال مینا، ڈاکٹر محمد افروز عالم، ڈاکٹر خورشید عالم، محترمہ عصمت فاطمہ، پی حبیب اللہ اور ڈاکٹر وسیم راجا ممبران۔ ”نظم اور نعت خوانی“ میںڈاکٹر وقار النسا کوآرڈنیٹر اورمحترمہ عصمت فاطمہ، ڈاکٹر شبانہ قیصر، ڈاکٹر وسیم راجا، حبیب احمد اور زبیر احمد ارکان اور ”تقریری مقابلے “میںڈاکٹر محمد اطہر حسین کوآرڈنیٹر اورڈاکٹر اشونی، ڈاکٹر بنواری لال مینا، ڈاکٹر اقبال خان، پی حبیب اللہ اورعبید اللہ ریحان بحیثیت ممبر شامل تھے۔ دو سو سے زائد بچوں نے ان مقابلوں میں شرکت کی۔مختلف پروگراموںمیں ڈاکٹر محمد جمال الدین خاں، ڈاکٹرجی۔ گووند، ڈاکٹرقیصر احمد، ڈاکٹر اشونی،ڈاکٹر وی ایس سومی، محترمہ اروندھتی، ابرار احمد، محترمہ فردوس تبسم وغیرہ نے جج کے فرائض انجام دےے۔”تقریری مقابلے“ میں چوتھی،پا نچویں اور چھٹی جماعت میںآرنا تنور کو اول ،عریبہ خان کو دوم اورڈوڈا سادھن سنِل کو سوم انعام ملا۔ ساتویں اور آٹھویں جماعت میںماریہ حسن سوری کو پہلا ،شیخ محمد اظہرالدین کو دوسرا اورسیدہ محرفہ حسینی کو تیسرا انعام حاصل ہوا۔نویں اور دسویں جماعت میں بشریٰ خاتون کو اول ، زویا احمدکو دوم او ر سید صبا الٰہی کو سوم انعام اور گیارہویں کلاس میں اُمِ فضل کو پہلے انعام کا حق دارقرار دیا گیا۔” نظم اور نعت خوانی“ کے مقابلے میں پہلی جماعت میں نور آصفہ کو اول، رومان احمد کو دوم اور فبیحہ بیگم کو سوم انعام حاصل ہوا جبکہ دوسری جماعت میں اقرا تبسم کو اول، محمد اصباح عمر کو دوم اور گھنسیکا سنگھل کو سوم انعام ملا۔تیسری اور چوتھی جماعت کے مقابلے میں عافیہ ایف کو اول، ندا ایمان کو دوم اور جوئے کیسپر کو تیسرا انعام دیا گیا۔
” کوئز مقابلے“ میںچوتھی سے ساتویں جماعت کے میںلیاقت، آرنا تنور، این اجول راج اورارسلان ارشد کو پہلا انعام، انعم ناز خان، شیخ محمد عزیز الدین، ارحم پرویز خان اورعریبہ خان کو دوسرا انعام اورعمار احمد، سید فرحان کاظمی، بے بی سعدیہ اور جادھو روہنی کو تیسرا انعام حاصل ہوا۔ آٹھویں سے بارھویں جماعت کے کوئز مقابلے میںابصار احمد، زید فیروز، صبیحہ ایف اور احمر حیدرکی ٹیم پہلے انعام، محمد زید، حمدان احمد، بشریٰ خاتون اور قمر حیدر کو دوسرے انعام اورسید امیر حمزہ، منو سونل، اُمِ فضل اورمحرفہ حسینی کو تیسرے انعام کا حقدار قرار دیا گیا ۔
پروگرام کے اختتام پرکامیاب بچوں کو نائب شیخ الجامعہ پروفیسر ایوب خان نے ایوارڈ تقسیم کیے اور اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔ڈاکٹر ظفر گلزار نے شکریہ ادا کیا۔