حیدرآباد 9ستمبر (پریس نوٹ ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی آفیسرس اسوسیشن نے آج حکومت ہند کی جانب سے سرکاری ملازمین کی قبل از وقت جبری سبکدوشی کے احکامات کے خلاف احتجاج منظم کیا۔ یونیورسٹی اساتذہ کی انجمن اور مانو ایمپلائز ویلفیر اسوسیشن (میوا) نے اس کی تائید کرتے ہوئے لنج کے وقفے میں احتجاج میں حصہ لیا۔ حکومت نے 28اگست کو جاری احکام میں سرکاری ملازمین کی جبری سبکدوشی کی راہ ہموار کردی ہے۔
جناب محمد مجاہد علی، صدر، مانو آفیسرس اسوسیشن کے مطابق کنفیڈریشن آف سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز اینڈ ورکرس کی پہل پر یہ احتجاج ملک گیر سطح پر منظم کیا گیا۔ کنفیڈریشن نے ملازمین کے تحفظ کی خاطر سرکاری حکمنامے کے خلاف احتجاج میں پہل کی ہے۔احتجاجی ملازمین سے
خطاب کرتے ہوئے جناب مجاہد علی نے کہا کہ یہ حکمنامہ ملازمین کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ کسی بھی ملازم کو جس کی عمر 50-55 ہو یا جس نے 30 سالہ خدمات مکمل کرلی ہو، برطرف کرنے کے لیے اسے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کے احکام کو لیبر قوانین کے مغائر قرار دیا۔
پروفیسر شاہدہ نے اساتذہ برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے احکام سے ملازمین کی مشکلات میں اضافہ ہوگا جو پہلے ہی کووڈ سے پریشان ہےں۔ ڈاکٹر محمد حماد ہاشمی، سکریٹری آفیسرس اسوسیشن اور جناب یوسف رضوی ، نمائندہ (میوا) نے بھی خطاب کیا۔
احتجاج کے دوران کووڈ کے پیش نظر تمام تر احتیاطی اقدامات کو ملحوظ رکھا گیا۔