نئی دہلی، 5 مارچ (یو این آئی) یہاں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یو ڈی او) کی ایک اہم میٹنگ میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ عرصہ دراز سے اقلیتی طبقے کی نمائندگی کرنے والے ملک کے تین اہم ادارے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان تعطل کا شکار ہیں یہ تینوں ادارے عمدہ تعلیم وتربیت اور ملکی ترقی میں اہم کردار اداکرنے کے علاوہ قوم کی امیدوں کا مرکز بھی ہیں۔
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر سید احمد
خاں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے لیے تین نام ملک کی صدر جمہوریہ کے پاس بھیجے گئے تھے ، جن میں ایک خاتون کا نام بھی شامل تھا۔ یہ گذشتہ نومبر کی بات ہے لیکن اب تک اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ ادھر کچھ دنوں سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار پر بھی خوب چرچے ہوئے اور یہ معاملہ بھی ابھی عدالت میں زیر التوا ہے۔ یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کو ختم کرنے سے ظاہر ہے کہ ملک کے اقلیتی طبقے کی تعلیم و ترقی پر کافی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔