نئی دہلی، 29اگست (یو این آئی) اردو قلمکاروں کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کی تیزرفتار ترقیات کے دور میں قلمکاروں کے سامنے بے پناہ امکانات ہیں اور اب ہمارے تخلیق کار جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرکے زیادہ سے زیادہ قارئین تک پہنچ سکتے ہیں اور شہرت و ناموری حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تحت ’الیکٹرانک و سوشل میڈیا کے دور میں اردو مصنّفین کی ذمے داریاں‘ کے عنوان سے منعقدہ دوروزہ عالمی ویبینارکے دوسرے دن افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب قاری یا سامع کی قلت کا مسئلہ نہیں رہا،نہ تخلیقات کی اشاعت میں مشکلات درپیش ہیں،آپ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا استعمال کرکے اپنے خیالات و افکار منٹوں میں ساری دنیا تک پہنچا
سکتے ہیں۔ اب اردو کے فروغ کے لیے اور خود اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے کماحقہ اظہار کے لیے بھی جدید ٹکنالوجی،سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سے آگاہی ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ ویبینار کے مقالہ نگاروں نے اس بات پر زور دیا کہ سوشل میڈیا کی حیرت ناک ترقیات کے دور میں اردو زبان و ادب اور اردو تہذیب کے تحفظ کے لیے ہمیں منظم کوشش کرنی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے جہاں لوگوں تک رسائی آسان ہوگئی ہے اور اس کے بہت سے فائدے ہیں،وہیں اس کی وجہ سے بہت سی منفی چیزیں بھی سامنے آرہی ہیں اور ہمیں ان منفی چیزوں سے بچتے ہوئے اپنی تخلیقات لوگوں تک پہنچانے کی تدبیرکرنی ہوگی۔ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا کے تیز تر پھیلاؤ کے عہد میں زبان ومعلومات کی صحت و استناد پر توجہ دینا بھی ضروری ہے،ورنہ معمولی کوتاہی سے ہماری زبان کو غیر معمولی خساروں سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔