پٹنہ، 7 جون (یو این آئی ) بہار میں اردو ٹرانسلیٹر کی بحالی میں بدعنوانی کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے ریاستی صدر اور بہار اسمبلی کے رکن و فلور لیڈر اختر الایمان نے کہا کہ اردو مترجمین اور نائب اردو مترجمین کی بحالی کو موجودہ حکومت نے ایک مسئلہ اورایک معمہ بنا رکھا ہے ۔
آج یہاں جاری ایک ریلیز میں انہوں نے کہا کہ مورخہ 12 فروری 22 20 کوبہار اسٹاف سلیکشن کمیشن کے مکتوب نمبر،520کے ذریعہ 182 اردو ٹرانسلیٹر کو کامیاب قرار دے کر لیٹر جاری کیا گیا اور 3/4مارچ 2022 کو تمام امیدواروں کی کونسلنگ بھی کی گئی اور دو چار کو چھوڑ کر سب کو درست قرار دیا گیا اور کوئی اعتراض نہیں کیا گیا اور نہ ہی مزید کوئی کاغذ مانگا گیا ۔جس کی وجہ سے سارے امیدوار مطمئن تھے کہ ان کی ملازمت ہوگئی ۔لیکن
مورخہ26۔اپریل 2022۔کو بہاراسٹاف سلیکشن کمیشن نے غیر متوقع طور پر اپنےمکتوب نمبر ،1547۔ کے ذریعہ مزید 308 اردو امیدواروں کو13/14/12 مئی 2022 کونسلنگ کے لیے بلایا گیا ۔معتبر ذرائع سے اطلاع ملی کے پہلی لسٹ کے تقریبا ایک سو امیدواروں کی بحالی کو مسترد کردیا گیا اور اس کی کوئی وجہ نا تو اخبار میں دی گئی نہ امیدوار کو بتائی گئی نہ ہی کمیشن کےویب سائٹ پر ڈالا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ بہار اسٹاف سلیکشن کمیشن نے 3 جون 2022 اپنے مکتوب نمبر 2099 کے ذریعہ 149 کامیاب اردو ٹرانسلیٹر کی فہرست جاری کی ۔جب کہ 182 اردو مترجمین کے عہدے پر بحالی کی جانی ہے آخر 33 امیدواروں کی لسٹ کیوں نہیں شائع کی گئی ؟ یہ ایک بڑا سوال ہے ؟دوسرا سوال یہ ہے کہ کمیشن کس ضابطے کے تحت امیدواروں کو کامیاب اور ناکام قرار دے رہا ہے وہ اپنی پالیسی اور پیمانہ کیوں نہیں ظاہر کرتا ہے