نئی دہلی 14 جون (یو این آئی) اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران پورے ملک میں اردو کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں اردو کے تئیں مرکز اور دہلی حکومت کے سوتیلے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا ڈاکٹر سید احمد کی صدارت میں منعقد اجلاس میں متفقہ طور پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور اردو اکادمی دہلی کی جلد از جلد تشکیل نو مطالبہ کیا گیا۔ میٹنگ میں الزام لگایا گیا کہ اردوزبان کی ترقی میں رخنہ ڈالنے کے لیے این سی پی یو ایل اور اردو اکادمی دہلی کی تشکیل نو میں دانستہ تاخیر کی
جارہی ہے۔
ڈاکٹر لال بہادر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اردو ہمارے ملک مقبول اور ہر دلعزیز زبان ہے اور پورے ملک میں لوگ اسے بطور خیر سگالی کو اپنارہے ہیں، اس لیے عوامی مفاد میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس کی ترقی و فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوگ اردو لکھنا پڑھنا چاہتے ہیں، اس لیے حکومت کو اردو اساتذہ کی تقرری میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ اجلاس میں مشتاق احمد صدیقی، ڈاکٹر فہیم بیگ، علیم انصاری، بی ایل بھارتی ، مولانا جاوید انور دہلوی، ڈاکٹر عارف جعفری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔