نئی دہلی، 30دسمبر (یو این آئی) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں کنیڈا میں مقیم معروف ادیب و محقق ڈاکٹر تقی عابدی کی تین کتابوں ’کلیاتِ فراق کامل‘، ’مطالعہئ رباعیات فراق گورکھپوری‘،’بالمکند بے صبر‘ کا کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد، معروف افسانہ نگار شموئل احمد اور مشہور شاعر ملک زادہ جاوید کے ہاتھوں اجرا عمل میں آیا اس موقعے پر شیخ عقیل احمد نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر تقی عابدی کو مبارکباد پیش کی اور ان کی ادبی و تحقیقی خدمات کا تعارف کروایا اور کہا کہ ڈاکٹر تقی عابدی رات دن تحریر و تحقیق میں سرگرم رہتے ہیِ اور لگاتار ان کی کتابیں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اسی سلسلے کی ان کی یہ تین کتابیں ہیں۔ وہ جس موضوع پر لکھنا چاہتے ہیں اس پر ہر پہلو سے تحقیق کرتے
ہیں،پھر لکھنا شروع کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر تقی عابدی نے ادب کے کسی موضوع کو تشنہ نہیں چھوڑا ہے، ہر موضوع پر قابل قدر تحقیقی و تنقیدی کام کیا ہے۔ وہ جس موضوع پر کام کرتے ہیں اس کے ماہر بن جاتے ہیں، یہ ان کی بہت بڑی خوبی ہے۔ یہ دنیا بھر میں اردو ادب کے سفیر بھی ہیں،جہاں بھی اردو پر بات ہوتی ہے وہاں ان کا کسی نہ کسی حوالے سے تذکرہ ضرور ہوتا ہے۔
شیخ عقیل نے کہا کہ یہ میرے لیے شرف کی بات ہے کہ اردو کے اتنے بڑے ادیب و مصنف کی تین کتابوں کے اجرا کا موقع ملا۔ شمویل احمد نے کہا کہ ڈاکٹر تقی عابدی کی تنقیدی بصیرت کا میں ایک عرصے سے قائل ہوں۔ ان کے دل میں اردو کا درد ہے، وہ اسے پوری دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے شب و روز کوشاں رہتے ہیں۔ میں ان کتابوں کی اشاعت پر انھیں مبارکباد دیتاہوں۔