نئی دہلی، 03 دسمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نیشنک نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی جانب سے قومی تعلیمی پالیسی پر منعقعد ایک ویبینار سے خطاب کیا۔انہوں نے اے ایم یو کے پروفیسر محمد سجاد اطہر اور ہیموتی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ایس کے سنگھ کی جانب سے لکھی گئی کتاب ’دی فزکس آف نیوٹرینو انٹریکشن‘ (کیمبرج یونیورسٹی پریس) کی رسم اجراء کی۔
ڈاکٹر نیشنک نے کہا،’ سنہ 2020 کو جہاں کووِڈ۔19 وبا کے لیے یاد کیا جائے گا تو وہیں دوسری جانب چیلنجز کو مواقع میں بدلنے کی ہماری امیدِ زندگی کے لیے بھی یہ تاریخ میں درج ہوگا۔ ایک جانب جہاں پوری دنیا اپنے تعلیمی نظام میں شمولیت اور ترمیم کے ذریعے اصلاح کے عمل میں سرگرم تھی، وہیں ہمارے دور بیں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کو ایک نئی تعلیمی پالسی کی سوغات ملی ہے۔ ایسی تعلیمی پالیسی جو دنیا کے سب سے بڑے اصلاح کے بطور سامنے آئی ہے۔ اس پالیسی
کے ذریعے ہم ہندوستان کو عالمی ’علمی سپر پاور‘ کے بطور قائم کرنے کے تئیں پابند عہد بھی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہماری اس پالیسی کا چرچا اور تعریف کیمبرج یونیورسٹی سے لے کر پوری عالمی برادری کر رہی ہے‘۔
انہوں نے کہا،’کیریکٹر بلڈنگ سے لے کر نیشن بلڈنگ تک ہندوستانی اقدار کو سمیٹے ہوئے اس پالیسی میں ووکیشنل اسٹڈیز، اسکل ڈیولپمنٹ، ریسرچ مینیجمنٹ، ٹیلنٹ ڈیویلپمنٹ جیسے ہر اس پہلو کو اٹھایا گیا ہے جو ہماری آئندہ نسل، ہمارے طلبہ کو ایک بہتر انسان اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق انسانی اثاثہ جات تیار کرے گی۔ اس نئی پالیسی کے ذریعے ہم ہندوستان کو دوبارہ ’وشو گرو‘ کا وقار دلانے اور 5 ٹریلین ڈالر والی معیشت بنانے کی سمت میں وزیراعظم کی قیادت میں ایک لمبی چھلانگ کے لیے مکمل تیار ہیں۔ ایسے عظیم ہدف کی تکمیل کی راہ خود کفیلی سے ہو کر گذرتی ہے اور خود کفیل بننے کے لیے ہندوستان کو گلوبل انوویشن، انٹرپرنیورشپ اور اسٹارٹ اپ کے ہب کے بطور ابھرنے کی ضرورت ہے‘۔