نئی دہلی، 15اکتوبر (یو این آئی) سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ہندوستان اور ملک کے طلبہ کے لئے رول ماڈل قرار دیتے ہوئے اندریش کمار نے کہا کہ ڈاکٹر کلام کے فلسفہ کو اپنی زندگی میں اتارے کے بغیرملک کی ترقی نہیں ہوسکتی یہ بات انہوں نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کے ’اے پی جے عبدالکلام کے خوابوں کا بھارت‘کے عنوان سے مقابلہ مضمون نویسی کو لانچ کرتے ہوئے کہی انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اس وقت مضبوط اور وشو گرو بنے گا جب یہاں کے طلبہ ان کے فلسفہ، تعلیم اور ان کی طرز زندگی کو اپنی زندگی میں اتاریں گے اور ان کی طرح محنت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر کلام کا خواب تھا کہ ہندوستان وشو کرو بنے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر کلام یہ کہتے تھے کہ ہندوستان اگر مضبوط بنے گا تو پوری دنیا کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بہت خوش آئند ہے کہ
قومی اردو کونسل ہندوستان کو مضبوط بنانے میں نوجوانوں کو ترغیب دے رہی ہے اور مضمون نویسی کا یہ مقابلہ اس ضمن میں بہت ہی مثبت قدم ہے۔
انہوں نے ڈاکٹر کلام کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ شدت پسندانہ سوچ سے دور حب الوطنی، بھائی چارگی اور ملک کے لئے کچھ کرگزرنے کی بہترین مثال تھے۔ انہوں نے زندگی میں کبھی ہار نہیں ما نی۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر کلام نے نفرت کے راستے سے نکال کر محبت کا راستہ دکھایاجو ترقی اور ملک کی خوشحالی کی طرف لے جاتا ہے۔ ان کی سادگی کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو اٹیچی لیکر وہ صدارتی ہاؤس آئے تھے وہی اٹیچی لیکر وہ یہاں سے واپس گئے۔ انہوں نے کہاکہ راشٹرپتی بھون میں اپنے آنے والے رشتہ داروں کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایسا ممکن ہے؟ انہوں نے کہاکہ اگر ہم ایسا نہیں کرسکتے تو تھوڑا بہت تو کرہی سکتے ہیں۔